رسائی کے لنکس

پاکستان کی کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت


Smoke billows following an airstrike by U.S.-led international coalition forces targeting Islamic State (IS) group in Mosul, Iraq.
Smoke billows following an airstrike by U.S.-led international coalition forces targeting Islamic State (IS) group in Mosul, Iraq.

ہائی کمیشن نے جن رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت دی ہے ان میں سرگرم علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی بھی شامل ہیں۔

پاکستان نے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کو مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز سے ملاقات کی دعوت دی ہے۔

نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان منظور علی میمن نے تصدیق کی ہے کہ ہائی کمیشن کی جانب سے بھارتی کشمیر کے رہنماؤں کو سرتاج عزیز کے دورۂ بھارت کے دوران ملاقات کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق ہائی کمیشن نے جن رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت دی ہے ان میں کشمیر کی بھارت سے آزادی کے لیے سرگرم علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 23 اگست کونئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن میں ہونے والی یہ ملاقات پاکستان اور بھارت کے درمیان مشیروں کی سطح کے مذاکرات سے چند گھنٹے قبل ہوگی جو لگ بھگ ایک سال کے تعطل کے بعد بحال ہورہے ہیں۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار نے 'رائٹرز' سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کی جانب سے کشمیری رہنماؤں کو مدعو کرنے سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور جلد اپنے ردِ عمل کا اظہار کرے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس دونوں ملکوں کے درمیان سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات سے قبل پاکستانی وفد نے کشمیری رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس پر بھارتی حکومت نے سخت احتجاج کرتےہوئے امن مذاکرات کا سلسلہ معطل کردیا تھا۔

بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی حکام کی کشمیر کے علیحدگی پسند رہنماؤں سے ملاقات بھارت کے داخلی معاملات میں مداخلت ہے۔

ماضی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے ہر دور سے قبل پاکستانی سفارتی حکام بھارت کے زیرِانتظام کشمیر کے رہنماؤں سے ملاقاتیں اور مشاورت کرتے رہے ہیں۔

تاہم گزشتہ برس بھارت میں برسرِ اقتدار آنے والی ہندو قوم پرست جماعت 'بھارتیہ جنتا پارٹی' کی حکومت نے پاکستان اور کشمیری رہنماؤں کے رابطوں کو بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ اس طرح کی ملاقاتوں کو برداشت نہیں کرے گی۔

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ معاملات میں سخت موقف اختیار کرنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے جب کہ سرحد اور وادی کشمیر کو دونوں ملکوں میں تقسیم کرنے والی لائن آف کنڑول پر فائرنگ کے تبادلے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG