رسائی کے لنکس

حلقہ این اے 60 میں انتخاب ملتوی کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم


شیخ رشید احمد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک جلسے میں۔ فائل فوٹو
شیخ رشید احمد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک جلسے میں۔ فائل فوٹو

ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں حلقہ این اے ساٹھ سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار حنیف عباسی کو انسداد منشیات کی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے حلقہ میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹی فیکشن جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 پرانتخاب ملتوی کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے میں انتخاب کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں حلقہ این اے ساٹھ سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار حنیف عباسی کو انسداد منشیات کی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے حلقہ میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹی فیکشن جاری کیا تھا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے الیکشن کمیشن کے نوٹی فیکشن کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ اور پھر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، تاہم، لاهور ہائی کورٹ نے شیخ رشید کی انتخابات کروانے کی استدعا مسترد کردی تھی۔

بدھ کو شیخ رشید کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی۔

جب سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس ثاقب نثار نےشیخ رشید سے مکالمہ کیا کہ پہلے کہا تھا کہ الیکشن بروقت ہوں گے، لوگ کہتے ہیں میں آپ کے ساتھ ملا ہوا ہوں۔

شیخ رشید جواب دیا کہ آپ قوم کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ اللہ نے آپ سے بہت بڑا کام لیا ہے۔ ملک بھر میں الیکشن کے انعقاد پر آپ کی عظمت کو سلا م پیش کرتا ہوں۔

عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد الیکشن کمشن کو این اے60میں ضمنی انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ جمع کرائے گئے تمام کاغذات نامزدگی منسوخ تصور ہوں گے۔

سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ این اے 60 پر میرا ایک مخالف امیدوار نااہل ہو گیا تھا جب کہ دیگر امیدواروں کی اکثریت میرے حق میں دستبردار ہو چکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے میرے ساتھ جو کیا اسے بھول چکا ہوں۔ این اے 60 پر جب بھی الیکشن ہوگا تو راشد شفیق ان کے امیدوار ہوں گے۔

شیخ راشد شفیق، شیخ رشید احمد کے بھتیجے ہیں اور اس سے قبل سال 2002 میں بھی شیخ رشید کی چھوڑی ہوئی نشست پر این اے56 سے امیدوار کھڑے ہوئے تھے لیکن اس وقت پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے مشترکہ طور پر حنیف عباسی کی حمایت کی تھی اور حنیف عباسی کامیاب ہوئے تھے۔ نئی حلقہ بندیوں کے بعد اس حلقہ کا نمبر این اے 60 ہوگیا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ چیف جسٹس، چیف الیکشن کمشنر اور آرمی چیف کی وجہ سے ملک میں شفاف الیکشن ہوئے۔ 14 اگست کوعمران خان حلف اٹھا چکے ہوں گے۔ انصاف اور جمہوریت کے لئے پوری قوم کو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔ عمران خان کی جیت پاکستان کی جیت ہے۔

حلقہ این اے 60سے پیپلزپارٹی کے امیدوار مختار عباس نے بھی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق الیکشن کمشن کے نوٹی فیکشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، تاہم، ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG