رسائی کے لنکس

پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کی پٹھان کوٹ آمد، حزب مخالف کا مظاہرہ


پٹھان کوٹ ایئربیس (فائل فوٹو)
پٹھان کوٹ ایئربیس (فائل فوٹو)

پاکستانی ٹیم کی آمد پر مظاہرہ کرنے والوں کا موقف ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے پاکستانی ٹیم کو بھارتی سرزمین پر آنے کی اجازت دے کر بھارتی حکومت نے شہریوں کی "دل آزاری" کی ہے۔

پاکستان کی پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم منگل کو پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر پہنچی جہاں اسے دو جنوری کو ہونے والے دہشت گرد حملے سے متعلق سوال و جواب کرنے ہیں۔

فضائی اڈے پر حملے میں سات بھارتی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے اور حکام نے کہا تھا کہ حملہ آور مبینہ طور پر سرحد پار پاکستان سے آئے تھے۔

پاکستان نے اس واقعے کی تحقیقات میں معاونت کا یقین دلاتے ہوئے ایک ٹیم تشکیل دی تھی جو اتوار کو بھارت پہنچی تھی۔

تاہم بھارت میں حزب مخالف کی جماعت کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے پاکستانی ٹیم کو بھارت آمد پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو ٹیم کو آنے کی اجازت دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

منگل کو بھی ان جماعتوں کے کارکنوں نے پٹھان کوٹ فضائی اڈے کے باہر مظاہرہ کیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین نے سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔

اس موقع پر سکیورٹی کو انتہائی سخت کر دیا گیا تھا اور شائع شدہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو فضائی اڈے کے ایک عقبی دروازے سے اندر لے جایا گیا۔

بھارتی حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستانی ٹیم کو یہاں مختصر حصے تک رسائی دی جائے گی اور وہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں سے پوچھ گچھ نہیں کر سکے گی۔ ٹیم صرف واقعے کے عینی شاہد شہریوں سے سوال جواب کر سکے گی۔

پاکستانی ٹیم کی آمد پر مظاہرہ کرنے والوں کا موقف ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے پاکستانی ٹیم کو بھارتی سرزمین پر آنے کی اجازت دے کر بھارتی حکومت نے شہریوں کی "دل آزاری" کی ہے۔

تاہم بعض حکومتی عہدیداروں کی طرف سے ذرائع ابلاغ میں ایسے بیانات سامنے آئے ہیں جن میں حزب مخالف کے مظاہروں کو بے جا قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان نے "پہلی بار دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سنجیدگی دکھائی ہے۔"

بھارتی حکام نے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کو کچھ معلومات بھی فراہم کی تھی جس کی بنا پر پاکستان میں بعض افراد کو حراست میں لیے جانے کے علاوہ دہشت گردوں کے مبینہ معاونین کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی میں مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG