رسائی کے لنکس

یونیسکو کا ’ابن سینا ایوارڈ‘ پاکستانی پروفیسر نے جیت لیا


جیوری نے پروفیسر شنواری کو منتخب کرنے کی وجہ سائنسی تحقیق، تعلیم، تنظیم اور سائنسی اخلاقیات کے شعبوں میں ’اُن کی غیرمعمولی لگن اور جدوجہد‘ کو قرار دیا

اقوام متحدہ کے ادارے ’یونیسکو ‘کا ’ابن سینا ایوارڈ برائے اخلاقیات سائنس 2015ء‘ بائیو ٹیکنالوجی اور بائی ایتھیکس‘ کے پاکستانی پروفیسر، ضابطہ خان شنواری نے جیت لیا۔

یونیسکو کی ویب سائٹ کے مطابق، پروفیسر ضابطہ خان شنواری کو ایوارڈ کے لئے ڈائریکٹر جنرل یونیسکو ارنا بوکووا اور بین الاقوامی اسکالرز و ایتھیسسٹ کی جیوری نے منتخب کیا۔

جیوری نے پروفیسر شنواری کو منتخب کرنے کی وجہ سائنسی تحقیق، تعلیم، تنظیم اور سائنسی اخلاقیات کے شعبوں میں ان کی غیر معمولی لگن اور جدوجہد کو قرار دیا۔

پروفیسر ضابطہ خان شنواری کو پیرس میں یونیسکو کے ہیڈکوارٹرز میں منعقد تقریب میں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

تقریب میں ایران کے وزیر برائے سائنس، ریسرچ اور ٹیکنالوجی محمد فرہادی، یونیسکو میں ایران کے مستقل مندوب اور سفیر احمد جلالی، یونیسکو اے وی سینا ایوارڈ ایتھیکس سائنس 2015 کی بین الاقوامی جیوری کی چیئرپرسن، ورلڈ کمیشن برائے ایتھیکس آف سائنٹیفک نالج اینڈ ٹیکنالوجی (سی اوایم ای ایس ٹی) یونیسکو کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے سوشل اینڈ ہیومن سائنسز نادا النشف نے شرکت کی۔

سائنسی اخلاقیات کے لئے ایوارڈ کا مقصد سائنس کے شعبے میں کام کرنے والے افراد اور اداروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نئی ایجادات، دریافت اورمختلف پیچیدہ سوالات کے جوابات تلاش کرنا۔ ایسے مقاصد ہیں جو یونیسکو کی بھی ترجیح ہیں۔

ایوارڈ گولڈ میڈل‘، سرٹیفیکیٹ اور دس ہزار امریکی ڈالر پر مشتمل ہے۔ ایوارڈ جیتنے والے کو ایوارڈ ڈونر ملک یعنی ایران کے ایک ہفتے کے دورے کی دعوت بھی دی جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG