رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش میں احتجاج کے دوران ٹرین نذر آتش، ماں اور بیٹے سمیت چار افراد ہلاک


بنگلہ دیش میں حکومت مخالف احتجاج شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ منگل کو مظاہرین نے ایک ٹرین کو نذرِ آتش کر دیا جس کے نتیجے میں ایک ماں اور بچے سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں نے ملک گیر ہڑتال کی کال دی تھی۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ آئندہ ماہ کے آغاز میں عام انتخابات سے قبل موجودہ حکومت مستعفی ہو اور نگراں حکومت انتخابات کا انعقاد کرے۔

فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ ڈھاکہ جانے والی ٹرین کے تین ڈبے آتش زدگی کی نذر ہوئے ہیں۔

فائر سروس کے عہدیدار شاہ جہاں کا کہنا تھا کہ ہڑتال کے دوران مظاہرین نے ایکسپریس ٹرین کے تین کمپارٹمنٹس میں آگ لگائی۔

ان کے بقول ایک کمپارٹمنٹ سے چار لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک 32 سالہ خاتون اور ان کا تین سالہ بیٹا شامل ہیں۔

پولیس نے اس واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ ٹرین میں کتنے افراد سوار تھے۔ یہ ٹرین شمالی ضلع نیٹر وکونا سے دارالحکومت ڈھاکہ جا رہی تھی۔

بنگلہ دیش کے وزیرِ ریلوے نور الاسلام سوجان کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کو آگ لگانے کے علاوہ کئی مقامات پر ریلوے لائنز کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی ریلوے لائن پر مناسب سیکیورٹی فراہم کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ اس قسم کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے نیم فوجی دستے تعینات کیے جا رہے ہیں۔ ان کے بقول 2700 نیم فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے۔

حکومت مخالف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ کئی ماہ سے جاری ہے۔ 28 اکتوبر کو اپوزیشن کی ایک ریلی پر تشدد ہو گئی تھی جس کے بعد سے اب تک حکومت مخالف مظاہروں میں درجنوں بسوں اور گاڑیوں کو آگ لگائی جا چکی ہے جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

بنگلہ دیش کی بڑی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کا مطالبہ ہے کہ وزیرِ اعظم شیخ حسینہ استعفیٰ دیں اور سات جنوری کو ہونے والے انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک غیر جانب دار نگراں حکومت قائم کی جائے۔

بی این پی کے بڑے رہنما جیل میں ہیں یا وہ جلا وطن ہے جب کہ وہ اس انتخابات کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کرچکی ہے۔

شیخ حسینہ مسلسل چوتھی بار آئندہ پانچ برس کے لیے وزیرِ اعظم بننے کی خواہش مند ہیں۔ وہ بار بار اپوزیشن کے استعفے کے مطالبے کو مسترد کرتی آئی ہیں۔ ساتھ ہی وہ استعفے کے مطالبے کی حمایت میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کا ذمہ دار بی این پی کو قرار دیتی ہیں۔

بی این پی کے ایک سینئر رہنما روح الکبیر رضوی نے ٹرین میں آتش زدگی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو تخریب کاری قرار دیا۔

روح الکبیر رضوی کا کہنا تھا کہ اس قسم کا گھناؤنا اور سفاکانہ کام صرف غیر قانونی اور عوام دشمن قوتوں کی مدد سے ہی ممکن ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیمیں حکومت پر اپوزیشن رہنماؤں اور حامیوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگاتی ہیں۔ حکومت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔

بنگلہ دیش کی حکومت کو آزادانہ، منصفانہ اور تمام جماعتوں کی شرکت پر مبنی انتخابات کے انعقاد کے لیے مغربی ممالک کے دباؤ کا سامنا ہے۔

علاوہ ازیں بنگلہ دیش کے الیکشن پینل نے 29 دسمبر سے کسی بھی قسم کے تشدد کو روکنے کے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG