رسائی کے لنکس

عبادت گزاری، ڈپریشن کے خاتمے میں مددگار: تحقیق


تحقیق دانوں کے مطابق، جو بزرگ افراد باقاعدگی سے مذہبی سرگرمیوں میں شریک ہوتے ہیں، ان میں ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہونے کا امکان اپنے ہم عصر ساتھیوں کی نسبت خاصا کم ہو جاتا ہے

ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ معمر افراد کا مذہبی رجحان ان کا موڈ بہتر کرنے کا سبب بنتا ہے۔

دو سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں ان معمر افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جو اپنی زندگی میں مذہب کو اہمیت دیتے ہیں اور مذہبی طور طریقے اپنانے کے لیے وقت نکالتے ہیں۔

تحقیق دانوں کے مطابق جو بزرگ افراد باقاعدگی سے مذہبی سرگرمیوں میں شرکت کرتے ہیں، ان میں ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہونے کا امکان اپنے ہم عصر ساتھیوں کی نسبت خاصا کم ہو جاتا ہے۔

تحقیق کے نتائج سے یہ بھی اخذ کیا گیا کہ ایسے بزرگ افراد جو ڈپریشن میں مبتلا تھے، جب انہوں نے مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا تو ان میں ڈپریشن بہت حد تک کم کرنے میں مدد ملی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرز کے مطالعاتی جائزوں کے نتائج کو مکمل طور پر درست سمجھنا غلط ہوگا۔ ماہرین کے مطابق اس تحقیق کے نتائج سے یہ اخذ کرنا مشکل ہے کہ آیا معمر افراد جنہوں نے مذہبی سرگرمیوں میں شرکت نہیں کی وہ اس سبب ڈپریشن میں مبتلا ہوئے یا ان کے ڈپریشن کی وجہ کوئی اور تھی؟ نہ ہی یہ بتایا جا سکتا ہے کہ ڈپریشن کی وجہ سے بزرگ افراد نے مذہبی سرگرمیوں میں شرکت نہیں کی۔

ماہرین کہتے ہیں کہ اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کرنا کہ مذہب انسان کے لیے اچھا ہے، غلط ہوگا، کیونکہ اس تحقیق میں اس بارے میں کوئی ٹھوس معلومات نہیں دی گئیں۔

یونیورسٹی آف مشی گن کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں 7,732 افراد سے ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ ان میں سے 1,992 افراد ڈپریشن کا شکار تھے جبکہ بقیہ معمر افراد کو ڈپریشن کا مرض لاحق نہیں تھا۔

تحقیق دانوں کو معلوم ہوا کہ ڈپریشن میں مبتلا معمر افراد اور ایسے بزرگ افراد جو ڈپریشن میں مبتلا نہیں تھے، دونوں میں مذہب کی طرف ایک سا رجحان دیکھا گیا۔ گو کہ ایسے معمر افراد جنہیں ڈپریشن کا مرض نہیں لاحق تھا، ان میں مذہبی عبادت گزاری کا حصہ بننے کا رجحان زیادہ دیکھا گیا۔

XS
SM
MD
LG