یوکرین پر روس کا حملہ؛نیٹو نے سربراہی اجلاس طلب کرلیا
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک کے اتحاد نیٹو نے اپنا سربراہی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
برسلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینز اسٹالٹن برگ نے کہا ہے روس کا حملہ سوچا سمجھا اور سفاکانہ ہے۔ روس طاقت کے بل پر تاریخ تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں ںے اعلان کیا کہ نیٹو نے جمعے کو اتحاد میں شامل ممالک کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
لتھونیا میں ہنگامی حالات کا نفاذ
روس اتحادی بیلاروس کے ہمسایہ ملک اور نیٹو کے رکن لیتھونیا نے ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق لتھونیا کے صدر گتانا نوسیدا نے جمعرات کو ہنگامی حالات کے نفاذ کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔
ہنگامی حالات کے نفاذ کے بعد سیکورٹی اہل کاروں کو سرحدی علاقوں میں گاڑیوں، آمد و رفت کرنے والے لوگوں اور سامان کی تلاشی کے اضافی اختیارات حاصل ہوگئے ہیں۔
ہتھیاروں سے سرحدیں بدلنے کا کوئی اقدام قابل قبول نہیں، ترکی
ترکی نے یوکرین پر روس کے حملے کو ’غیر منصفانہ اور غیرقانونی‘ قرار دیتے ہوئے فوری کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترک وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے روس کا حملہ قابلِ قبول نہیں ہے اور ترکی انہیں مسترد کرتا ہے۔
بیان میں روس کی کارروائی کو منسک معاہدے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
ترکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ روس کا حملہ خطے اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔ ترکی ہتھیاروں کے ذریعے سرحدیں تبدیل کرنے کے ہر اقدام کی مخالفت کرے گیا۔
یوکرین کا روس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ٹوئٹ میں روس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر اس شخص کو مسلح کرے گی جو اپنے ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے۔