روس یوکرین تنازع کسی کے مفاد میں نہیں: وزیر اعظم عمران خان
ماسکو میں روسی صدر سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے روس اور یوکرین کی باہمی صورتِ حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان کو یہ توقع تھی کہ سفارت کاری سے اس فوجی تنازع کو ٹالا جا سکتا تھا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے یہ بات روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے جمعرات کو ماسکو میں ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات کے بعد پاکستان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ روس یوکرین تنازع کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے اور کسی بھی تنازع کے ترقی پزیر ممالک پر شدید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ا س حق میں ہے کہ تنازعات کو بات چیت اور سفارت کاری سے حل کیا جانا چاہیے۔
'مودی جنگ رکوانے کے لیے پوٹن سے بات کریں,' یوکرینی سفیر کی بھارت سے اپیل
روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے باوجود دنیا کے مختلف ممالک جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، یوکرین نے بھی عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی جارحیت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
اسی سلسلے میں نئی دہلی میں یوکرین کے سفیر نے بھی بھارتی وزیرِ اعظم سے کہا ہے کہ وہ جنگ رکوانے کے لیے روسی صدر سے بات کریں۔
بھارت میں یوکرین کے سفیر ایگور پولیکھا نے جمعرات کو نئی دہلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہیں۔
انہوں نے بھارتی وزیرِ اعظم نریند رمودی کو ایک مضبوط عالمی رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے روس کے ساتھ اسٹرٹیجک رشتے ہیں۔ اگر نریندر مودی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کرتے ہیں تو ہمارا خیال ہے کہ وہ اس بارے میں سوچیں گے۔
روسی فوج کے یوکرینی اہداف پر بیلسٹک اور کروز میزائل سے حملے
جمعرات شام 4 بج کر 05 منٹ ایسٹرن ٹائم پر وائس آف امریکہ کے نمائندے، جیف سیلڈن نے ٹوئٹ پر اپنی رپورٹ میں امریکی اہل کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی حملے میں، جو ابھی اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے، یوکرین کے دفاعی محاذوں کو ہدف بنایا گیا، جس دوران 160سے زائد چھوٹے اور درمیانے فاصلے پر مار کرنے والے بیلسٹک اور کروز میزائل داغے گئےجب کہ لڑاکا طیارے سے مقررہ اہداف پر فائر کیا گیا۔
جیف سیلڈن نے بتایا ہے کہ یوکرین میں مواصلات کا نظام ابھی تک کام کر رہا ہے، جب کہ یہ نہیں معلوم کہ اس کی وجہ کیا ہے۔ ایک اعلیٰ امریکی دفاعی اہل کار نے بتایا ہے کہ یوں لگتا ہے کہ روس نے ابھی اپنی الیکٹرانک حربی استعداد کا مظاہرہ نہیں کیا۔
سیلڈن نے بتایا کہ بظاہر یہ دکھائی دیتا ہے کہ چند روسی فوجی چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کی جانب چلے گئے ہیں۔
وائس آف امریکہ کی نمائندہ، کارلا باب نے شام دو بج کر 32 منٹ پر پینٹاگان سے اپنی رپورٹ میں ایک اعلیٰ امریکہ دفاعی اہل کار کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ مزید 7000 فوج یورپ تعینات کر رہا ہے جس میں بکتربند بریگیڈ اور حملہ کرنے کی استعداد رکھنے والا پیشہ ور دستہ شامل ہے۔ یہ دستہ جرمنی میں تعینات ہو گا تاکہ اتحادیوں کو یہ اعتماد ہو کہ روسی جارحیت کا جواب دیا جائے گا اور خطے میں ضروری اقدام کی ہمہ جہتی صلاحیت فراہم رہے۔
برطانیہ کا روس کے خلاف نئی سخت پابندیوں کا اعلان
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے جمعرات کو روس کے خلاف پابندیوں کے نئے پیکج کا اعلان کیا ہے جن کے تحت روس کے بینکوں، صدر ولادیمیر پوٹن کے قریبی حلقے میں شامل افراد اور انتہائی امیر افراد کو ہدف بنایا گیا ہے۔
مغربی ممالک روس کے خلاف سخت پابندیوں کے لیے مربوط اقدامات کر رہے ہیں۔ ان اقدامات کی وجہ روس کا اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ ہے۔
پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ اس حملے کی وجہ سے دنیا اور تاریخ پوٹن کی مذمت کرے گی اور وہ اپنے ہاتھوں پر سے یوکرین کا خون کبھی صاف نہیں کر پائیں گے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ روس کے کچھ بڑے بینکوں کے اثاثے منجمد کر دیں گے، بشمول سرکاری ملکیت والے وی ٹی بی بینک کے۔ یہ روس کا دوسرا سب سے بڑا بینک ہے۔ برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ روسی کمپنیوں کو برطانیہ سے مالی وسائل اکٹھے کرنے سے روک دیں گی۔
تین دہائیاں قبل، سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد سے، برطانیہ کی مارکیٹیں روس کی کمپنیوں کے لیے پسندیدہ ترین مارکیٹس رہی ہیں۔