روس کے صدر کا نیوکلیئر فورسز کو الرٹ رہنے کا حکم
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین تنازع پر مغربی ممالک سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب نیوکلیئر فورسز کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔
پوٹن نے اتوار کو نیٹو اراکین کی طرف سے جارحانہ بیانات دینے کا الزام بھی لگایا ہے۔
روس اور یوکرین کی افواج کے درمیان دارالحکومت کیف پر قبضے کی جنگ چوتھے روز بھی جاری ہے۔
یوکرین کی طرف سے مغربی ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ اس کے دفاع کے اقدامات کیے جائیں۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم کا روس کے صدر سے رابطہ، صورتِ حال پر گفتگو
اسرائیل کے وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوکرین کی صورتِ حال پر روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے رابطہ کیا ہے۔
نفتالی بینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان یوکرین میں ہونے والی حالیہ پیش رفت پر بھی بات چیت ہوئی۔
یوکرین کی بین الاقوامی کورٹ آف جسٹس میں روس کے خلاف شکایت
یوکرین نے روس کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں باقاعدہ شکایت درج کرا دی ہے۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ روس کو جارحیت کرنے پر جواب دہ ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں جس میں روس کو حکم دیا جائے کہ وہ اپنی فوجی سرگرمیاں بند کرے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان کی درخواست پر آئندہ ہفتے سماعت شروع ہو سکتی ہے۔
روس بین الاقوامی ٹرانزیکشنز کے نظام 'سوئفٹ' سے خارج
امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے یوکرین پر روس کی جارحیت کے ردِ عمل میں لگائی جانے والی پابندیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
روس کے چند بینکوں کو بین الاقوامی بینکوں کے مابین کی جانے والی ٹرانزیکشنز کے نظام سے، جسے 'سوئفٹ' کہا جاتا ہے، نکال دیا گیا ہے۔
روس کے بینکوں کو سوئفٹ سے نکالنے کا فیصلہ امریکہ کے علاوہ یورپین کمیشن، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی اور اٹلی کے اشتراک سے کیا گیا۔
ہفتے کو جاری کردہ بیان میں اتحادیوں کے گروپ نے خبردار کیا کہ ان پابندیوں کا مقصد روس کا احتساب کرنا اور اجتماعی طور پر یہ باور کرنا ہے کہ یہ جنگ پوٹن کی حکمتِ عملی کی ناکامی ہے۔