رسائی کے لنکس

روس نے ایرانی سیٹلائٹ ، "خیام" کامیابی سے لانچ کر دیا


 قازقستان میں روس کی لیز پر دی گئی خلائی تنصیب:فائل فوٹو
قازقستان میں روس کی لیز پر دی گئی خلائی تنصیب:فائل فوٹو

ایک روسی راکٹ نے منگل کے روزایک ایرانی سیٹلائٹ کوکامیابی سے مدار میں لانچ کر دیا ۔سویوز راکٹ منگل کے روزماسکو کے وقت کے مطابق صبح آٹھ بج کر باون منٹ پر قازقستان میں روس کی لیز پر دی گئی بیکانورلانچنگ تنصیب سے روانہ ہوا۔

لانچ کے تقریباً نو منٹ بعد، اس نے خیام نامی ایرانی سیٹلائٹ کو مدار میں پہنچا دیا جس کا نام 11ویں اور 12ویں صدی کےایرانی سائنسدان عمر خیام کے نام پر رکھا گیا ہے۔

ایران نے کہا ہے کہ اس سیٹلائٹ کو جس میں ہائی ریزولوشن کیمرہ نصب ہے ، ماحولیاتی نگرانی کے لیے استعمال کیا جائے گا اور یہ مکمل طور پر اس کے کنٹرول میں رہے گا۔

تہران نے کہا کہ وہ سیٹلائٹ جو معلومات اکٹھی کرے گااس تک کسی اور ملک کو رسائی نہیں ہو گی، لیکن اسے صرف شہری مقاصد کے لئےاستعمال کیا جائے ، لیکن ایسے الزامات سامنے آئے ہیں کہ روس اسے اپنی فوجی کارروائی کے دوران یوکرین کی نگرانی کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

اگراس سیٹلائٹ نےکامیابی سے کام کیا تووہ ایران کو اپنے پرانے دشمن اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کے دوسرے ملکوں کی نگرانی کرنے کی صلاحیت فراہم کرے گا۔

بیکانور سے سویوز راکٹ نے ایرانی سیٹلائٹ خیام کو لانچ کر دیا :فوٹو روسکوسموس /رائٹر
بیکانور سے سویوز راکٹ نے ایرانی سیٹلائٹ خیام کو لانچ کر دیا :فوٹو روسکوسموس /رائٹر

روس کی ریاستی خلائی کارپوریشن، روسکوسموس کے سربراہ یوری بوریسوف نے اس لانچ کو ماسکو اور تہران کے درمیان تعاون میں ایک "اہم سنگ میل قرار دے کر اس کا خیر مقدم کیا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے لانچ کی فوٹیج براہ راست نشر کی، جس میں کہا گیا کہ ملک کے ٹیلی کمیونیکیشن وزیر نے قازقستان میں سیٹلائٹ کی لانچنگ کی تقریب میں شرکت کی۔ تہران نے کہا ہے کہ یہ سیٹلائٹ زراعت کے شعبے میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے، آبی وسائل کے سروے، قدرتی آفات سے نمٹنے، جنگلات کی کٹائی کا مقابلہ کرنے اور سرحدی علاقوں کی نگرانی میں مدد کرے گا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے ملک کی خلائی ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیٹلائٹ ایک میٹر فی پکسل کے ساتھ ہائی ریزولوشن نگرانی کی تصاویر فراہم کرے گا۔ مغربی سویلین سیٹلائٹ تقریباً آدھا میٹر فی پکسل پیش کرتے ہیں، جبکہ امریکی جاسوس سیٹلائٹس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی فی پکسل ریزولیوشن اس سے بھی زیادہ ہے۔

ایران کے پاس سویلین اور ملٹری دونوں قسم کا خلائی پروگرام ہے جس کے بارے میں امریکہ کو خدشہ ہے کہ اسےایران کےبیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایران کو حالیہ برسوں میں حادثات اور ناکام سیٹلائٹ لانچوں کے ایک سلسلے کا سامنا ہو چکا ہے۔

(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG