رسائی کے لنکس

خواتین کو تحفظ فراہم کرنے والا آلہ


خواتین کو تحفظ فراہم کرنے والا آلہ
خواتین کو تحفظ فراہم کرنے والا آلہ

بھارت میں اب خواتین کی ایک بڑی تعداد ملکی معاشی ترقی میں حصہ لے رہی ہے۔ لیکن جہاں بڑے شہروں میں ان کے لئے کام اور ملازمت کے مواقع بڑھے ہیں، وہاں ملازمت پیشہ خواتین کو کئی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہاہے جن میں سب سے اہم مسئلہ ہے ان کا تحفظ۔ حال ہی میں ایک بھارتی کمپنی نے ایک ایسا الیکٹرانک نظام تیار کیا ہے جسے خواتین کسی خطرے کی صورت میں اپنی مدد کے لیے استعمال کرسکتی ہیں۔

چینا سیکا ان بہت سی بھارتی خواتین میں سے ایک ہیں جو دفتر میں کام کرتی ہیں۔ دفتر سے نکلتے ہوئے انہیں رات ہو جاتی ہے ۔ وہ ٹیکسی سے گھر کے نزدیکی سٹاپ تک جاتی ہیں جہاں سے ان کا گھر پانچ سے دس منٹ کی پیدل مسافت پر ہے۔

ٹیکسی میں بیٹھتے وقت چینا اپنے موبائل پر ایک سافٹ وئیر فائٹ بیک کی مدد لیتی ہیں جو بطور ِ خاص ان جیسی خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ سافٹ وئیر جی پی ایس کی مدد سے ان خواتین کے راستے کا ریکارڈ رکھنا شروع کر دیتا ہے۔

جگدیش مشرا، یہ سافٹ وئیر تیار کرنے والی کمپنی کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہناہے کہ خواتین خطرے کی صورت میں ایک بٹن دباسکتی ہیں ۔ اوران کا یہ پیغام فوری طور پر موبائل میسج، ای میل اور فیس بک کے ذریعے ان دوستوں اور رشتہ داروں تک پہنچ جاتا ہے جن کا نام متاثرہ خاتون کے فائٹ بیک سافٹ ویئر کی فہرست میں موجود ہوتا ہے۔

2010 میں حکومتی اعدادوشمارکے مطابق دہلی میں خواتین کو ہراساں کرنے کے چار سو کے قریب واقعات درج کیے گئے۔ جس سے دہلی میں خواتین کی حفاظت کے مسائل اجاگر ہوئے۔

کلپنا وشواناتھ، خواتین کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم ’’جاگو ری ‘‘ سے منسلک ہیں۔ یہ تنظیم بھارتی شہروں کو خواتین کے لیے زیادہ محفوظ بنانے کے لیے سرگرم ہے۔ ان کا کہناہے کہ اگر ہمارے شہروں میں سماج، پولیس اور بنیادی ڈھانچے کو مسائل درپیش ہیں تو ہمیں ان کی طرف توجہ دینا ہوگی۔

سافٹ وئیر بنانے والے کہتے ہیں کہ دہلی اور کئی دیگر شہروں کے سینیئر پولیس افسران نے اس سافٹ وئیر میں دلچسپی دکھائی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس کی معلومات تک پولیس کی رسائی کو ممکن بنایا جائے۔ لیکن اس سلسلے کے مراحل طے کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG