سنگاپور میں کرونا وائرس کے باوجود احتیاطی تدابیر کے ساتھ جمعے کو عام انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔ پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی۔ وائرس کے باعث جلسوں پر پابندی کے باعث آن لائن انتخابی مہم چلائی گئی۔ انتخابات میں گزشتہ چھ دہائیوں سے حکمراں جماعت 'پیپلز ایکشن پارٹی' کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
کرونا کے دور میں سنگاپور میں انتخابات

1
سنگاپور کی صدر حلیمہ یعقوب نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اس موقع پر اُنہوں نے ماسک اور دستانے پہن رکھے تھے۔

2
ووٹرز کے لیے دستانے پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔ دستانوں اور ماسک کے بغیر کسی کو بھی پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

3
تجزیہ کاروں کے مطابق اس مرتبہ بھی حکمراں جماعت 'پیپلز ایکشن پارٹی' با آسانی انتخابات جیت جائے گی۔

4
سنگاپور میں 26 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔ کرونا وبا کے باوجود وزیر اعظم لی سیان لونگ نے ملک میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔