رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش: حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت کے طلبہ ونگ کے چھ ارکان لاپتا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’ نے بنگلہ دیش کی مرکزی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے طلبہ ونگ چھاترا دل کے چھ ارکان کو جمعے کی رات لاپتا کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چھ لاپتا افراد میں سے دو کے اہل خانہ اور ان کے وکیل سے بات کی تو معلوم ہوا کہ ان چھ افراد کو دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے عظیم پور کی ڈیٹیکٹو برانچ کے سویلین لباس میں ملبوس افراد اپنے ساتھ لے کر گئے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ہفتے کو کی گئی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق اٹھائے جانے والے افراد کے اہلِ خانہ اور وکیل کے پولیس سے معلومات حاصل کرنے کے باوجود ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔

بنگلہ دیش میں معاشی بحران اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف بی این پی نے حالیہ عرصے میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت اور ان کی جماعت عوامی لیگ کے خلاف متعدد احتجاجی مظاہرے کیے۔

بی این پی کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم حسینہ واجد اگلے عام انتخابات سے قبل اپنے عہدے سے علیحدہ ہوں اور انتخابات غیر جانب دار نگراں حکومت کے تحت کرائے جائیں۔

یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں انتخابات آئندہ برس جنوری میں ہونا ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیم نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ ان چھ لاپتا افراد کے بارے میں فوری بتایا جائے اور یہ واضح کیا جائے کہ ان افراد کو کن قانونی بنیادوں پر حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں مناسب قانونی امداد فراہم کی جائے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بنگلہ دیشی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ان افراد کے ٹھکانے کے بارے میں بتائیں اور یہ افراد ان کے تحویل میں ہیں، تو انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے یا انہیں فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ ان کی حراست کی قانونی حیثیت کا جائزہ لیا جا سکے۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں ایمنسٹی کا مزید کہنا ہے کہ اگر ان چھ افراد کو مسلسل حراست میں رکھا جاتا ہے تو ان پر ایک بین الاقوامی طور پر قابل شناخت جرم کا الزام عائد کیا جانا چاہیے اور ان کے خلاف ایک سویلین عدالت میں مقدمہ چلنا چاہیے جس میں منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کو برقرار رکھا جائے۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شیخ حسینہ 2009 میں وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسلسل اقتدار میں ہیں۔

انہوں نے 2014 اور پھر 2018 میں ہونے والے انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم اپوزیشن نے ان کی انتخابی کامیابی کو دھاندلی قرار دیا تھا لیکن عوامی لیگ نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

شیخ حسینہ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بھی عائد ہوتے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ میڈیا کی آزادی پر قدغن، ناقدین اور اپوزیشن جماعت کے کارکنوں کو جیلوں میں ڈالنے جیسے الزامات بھی ان پر لگتے رہے ہیں۔

اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بی این پی کی لیڈر خالدہ ضیا کرپشن الزامات پر 2018 سے جیل میں ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG