رسائی کے لنکس

پالک وزن گھٹانے میں مددگار: تحقیق


فائل
فائل

ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ پالک غیر صحت مندانہ کھانوں کی بھوک کی اشتہا کو کم کرتا ہے اور وزن گھٹانے میں مددگار ہے۔

ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ پتوں والی سبزیوں میں پالک غیر صحت مندانہ کھانوں کی بھوک کی اشتہا کو کم کرتا ہے اور وزن گھٹانے میں مددگار ہے۔

سوئیڈن سے تعلق رکھنے والےمحققین کا کہنا ہے کہ آئرن کا ایک اہم ذریعہ سمجھی جانے والی سبزی اپنی دیگر غذائی اجزا، مثلاً وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن کے،میگنشیم اورفولیٹ سے بھری ہوئی ہے لیکن اس کےساتھ ساتھ اس کے پتوں سے حاصل شدہ عرق وزن گھٹانے میں بہت مددگار ہے۔

ایک ویب سائٹ پر اسی ماہ شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق وقت بے وقت غیر صحت مندانہ کھانوں - مثلاً چپس،میٹھے مشروبات اور میٹھا کھانے کی کی اشتہا ۔ جسےسائنسی اصطلاح میں 'ہیڈونک ہنگر' کہا جاتا ہے - کے لیے پالک کا عرق اکسیر ثابت ہوتا ہے۔

لنڈ یونیورسٹی میں طب اورفزیکل کیمسٹری کے پروفیسر ڈاکٹرشارلیٹ ارلینسن البرٹسن نے کہا کہ ہمارے تجربے سے ظاہر ہوا کہ پالک کے پتوں کی ممبرنس (جھلی جس میں غذائیت بخش نباتاتی اجزا شامل ہوتے ہیں)، جو 'تھیلاکوئڈز ' کہلاتی ہے، پر مشتمل مشروب پینے سے حیرت انگیز طور پر جنک کھانوں کی بھوک کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور دن بھر پیٹ بھرا رہنے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔

ڈاکٹر البرٹسن نے کہا کہ نتیجے سے اخذ کیا گیا کہ ہر روز صبح ناشتے سے پہلے پالک کا عرق پینے سے ایسے کھانوں کی بھوک میں 95 فی صد کمی واقع ہوئی جنھیں ہم ہر روزغذائیت حاصل کرنے کی نیت سے نہیں بلکہ اپنے آپ کوخوش کرنے کے لیے کھاتے ہیں۔

علاوہ ازیں یہ بھی ثابت ہوا کہ پالک کا عرق پینے والوں میں وزن کم کرنے کے امکانات میں 43 فی صد زیادہ تھے۔

تحقیق سے ظاہر ہوا کہ تھیلاکوئڈز لینے سے خون میں طمانیت ہارمونز (پیٹ بھرنے کا احساس پیدا کرنے والے ہارمون لیپٹن آنتوں میں موجود چربی کےخلیات سے بنتا ہےجو دماغ کو پیٹ بھرنے کا سگنل بھجتا ہے) کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے جو بے وقت بھوک کو دباتا ہے اور صحت مند کھانوں کی طرف رغبت پیدا کرتا ہے جس سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔

تجزیہ کاروں نے اس تجربے کے لیے 38 وزنی خواتین کو تین ماہ کے عرصے تک نگرانی میں رکھا جنھیں ہر صبح ناشتے سے پہلے ایک گرین مشروب دیا گیا۔ نصف خواتین کو ہر صبح 5 گرام پالک کا عرق دیا گیا جبکہ دوسرے گروپ میں شامل خواتین کو پالک کے عرق کے بجائے بے ضرر گرین مشروب پلایا گیا۔

اس تجربے کے دوران شرکا نہیں جانتی تھیں کہ وہ کون سے گروپ سے تعلق رکھتی ہیں البتہ تمام خواتین اس بات کی پابند تھیں کہ وہ دن بھر میں صرف تین بار کھانے کے علاوہ کچھ نہیں کھا سکتی ہیں ۔

نتیجے سے پتا چلا کہ پالک کا عرق پینے والی خواتین نے اس مدت کے دوران 5 کلو وزن کم کیا جبکہ ان کے برعکس دوسرے گروپ کی خواتین نے تین کلووزن کم کیا ۔

اس تحقیق کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ یہاں پیٹ بھرنے کا احساس صرف جنک کھانوں کی بھوک تک محدود تھا جبکہ توانائی حاصل کرنے والے کھانوں کی بھوک کے ساتھ یہ احساس موجود نہیں تھا ۔

ڈاکٹر البرٹسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ماڈرن کھانوں کے ساتھ ہاضمے کا عمل زیادہ تیزی سے کام کرتا ہےاورآنتوں سےپیٹ بھرنےپراطمینان پیدا کرنے والے ہارمونز کا اخراج نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ دیرتک بھوک کا احساس قائم رہتا ہے۔

جبکہ پالک کے پتوں کا عرق پینے سے نظام انہضام سست پڑجاتا ہے جس سے آنتوں سے طمانیت کا احساس دلانے والے ہارمونزز کوخارج ہونےاوردماغ تک پیٹ بھرنے کا پیغام بھجنے کے لیے کافی وقت مل جاتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس نتیجے کا تعلق صرف ہاضمے کے عمل کو وقت دینے سے ہے۔ اگرچہ ہمارے نظام انہضام میں کوئی خرابی نہیں ہوتی ہے لیکن یہ ماڈرن فوڈ کے ساتھ اچھی طرح سے کام نہیں کرتا ہے۔

جبکہ تھیلاکوئڈزسے ہاضمے کا عمل زیادہ دیر تک کام کرتا ہے جس سے پیٹ بھرنے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ پالک کا عرق پینے سے ہم اپنی روزمرہ تین وقت کی خوراک کھانے کے باوجود وزن کم کر سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG