رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں شدید بارش سے آٹھ ہلاک، متعدد زخمی و لاپتا


فائل
فائل

سیلاب کے بعد، ملبے سے دو خواتین، تین نوعمر لڑکیوں اور ایک بچے کی لاشیں نکالی گئیں۔ بچاؤ کی کارروائی جاری ہے اور موقعے پر موجود ایک پولیس افسر افتخار احمد نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے

بُدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو نئی دہلی کے زیرِ کنٹرول کشمیر کے پہاڑی اضلاع ڈوڈہ اور کشتوار میں بادل پھٹنے کے دو الگ الگ واقعات میں ایک ہی کنبے کے چار افراد سمیت آٹھ لوگ ہلاک اور درجن بھر افراد زخمی ہوگئے۔

کئی افراد لاپتہ ہوگئے ہیں اور ان میں سے اکثر کے بارے میں یہ خیال ہے کہ وہ ڈوڈہ کے ٹھاٹری علاقے میں مٹی اور پتھروں کے ڈھیر کے نیچے دب کر رہ گئے ہیں۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ رات کے تقریباً دو بجے بادل پھٹنے کے نتیجے میں ایک پہاڑی نالے میں فوری سیلاب آگیا اور پھر کئی نجی گھر اور دوسری عمارتیں اس کی زد میں آگئیں۔ تباہ کُن سیلاب شہریوں کو، جو اپنے اپنے گھروں میں سو رہے تھے، اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔

بعد میں، ان میں سے دو خواتین، تین نوعمر لڑکیوں اور ایک بچے کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ بچاؤ کی کارروائی جاری ہے اور موقعے پر موجود ایک پولیس افسر افتخار احمد نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ احمد نے یہ بھی بتایا کہ بچاؤ کارروائی میں پولیس کے ساتھ فوج بھی شامل ہوگئی ہے۔

اسی طرح کے ایک اور واقعے میں جو ضلع کشتوار کے چِچی گاؤں میں جمعرات کی صبح پیش آیا، ایک 55 سالہ خاتون اور اُن کا پوتا ہلاک ہوا۔ وہ ایک چراگاہ میں مویشی چرا رہے تھے کہ بادل پھٹنے کے نتیجے ایک تباہ کن سیلابی ریلے کی زد میں آگئے۔

ان واقعات میں کئی مویشی اور بھیڑ بکریاں بھی ماری گئی ہیں جبکہ ڈوڈہ اور کشتوار کے ان پہاڑی اضلاع کو صوبے کے باقی علاقوں سے ملانے والی شاہراہ اس کا ایک بڑا حصہ متاثر ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت بند کردی گئی ہے۔

ہمسایہ ریاست ہماچل پردیش کے رامپور علاقے میں ایک بس حادثے میں اس میں سوار 28 مسافر ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

عہدیداروں کے مطابق، بس دارالحکومت شملہ سے 120 کلومیٹر دور پہاڑوں کے بیچ سے گزرنے والی ایک سڑک پر چل رہی تھی کی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوگئی اور سیدھے ایک کھائی میں جا گری۔

اِدھر نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان میں مشتعل مظاہرین اور حفاظتی دستوں کے درمیان دن بھر جاری رہنے والی جھڑپوں میں 37 شہری اور بارہ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

علاقے میں مظاہرےجمعرات کی صبح اُس وقت شروع ہوئے تھےاور پھر تشدد بھڑکا جب ایک بارہ سالہ مقامی لڑکی بھارتی فوج کی ایک گاڑی کی زد میں آکر ہلاک ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ گاڑی کے ڈرائیور نے اُسے جان بوجھ کر کچل ڈالا۔ عہدیداروں نے اسے ایک حادثہ قرار دیدیا۔ تاہم، پولیس نے فوجی ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG