رسائی کے لنکس

بھارت کی ’آئرن لیڈی‘ کا انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان


سمشا سوراج نے صحت کی خرابی کی وجہ سے 2019ء میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

بھارت کی وزیرِ خارجہ اور حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر رہنما سشما سوراج نے ’انتخابی سیاست‘ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔

برطانیہ کی سابق وزیرِ اعظم مارگریٹ تھیچر کی طرز پر بھارت کی ’آئرن لیڈی‘ سمجھی جانے والی سمشا سوراج نے صحت کی خرابی کی وجہ سے 2019ء میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متعدد بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والی 66 سالہ سشما سوراج نے کہا کہ فیصلہ پارٹی نے کرنا ہے مگر میں نے اپنا ذہن بنالیا ہے کہ میں 2019 میں الیکشن نہیں لڑوں گی۔ میں نے پارٹی کو بھی اپنے اس فیصلے سے مطلع کردیا ہے۔

تاہم سشما نے ٹوئٹر پر یہ وضاحت کی ہے کہ وہ سیاست سے ریٹائرڈ نہیں ہو رہیں۔

سشما سوراج کا 2016 میں کڈنی ٹرانسپلانٹ ہوا تھا۔

سشما سوراج دہلی کی پہلی خاتون وزیرِ اعلیٰ تھیں جو 1998ء میں اس عہدے پر رہیں۔ وہ 11 مرتبہ مختلف سطحوں کے انتخابات میں بھی حصہ لے چکی ہیں جب کہ ان کا شمار نریندر مودی کی حکومت کے چند انتہائی طاقت ور اور فعال وزرا میں ہوتا ہے۔

سشما اپنی برجستہ گفتگو اور حاضر جوابی کے لیے بھی مشہور ہیں۔ وہ نہ صرف پارلیمنٹ کے فلور پر اپنے مخالفین کو لاجواب کرنے کا ملکہ رکھتی ہیں بلکہ ٹوئٹر پربھی بہت ایکٹیو نظر آتی ہیں۔

سشما سوراج کے چار عشروں پر پھیلے سیاسی کیریئر کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ریاست میزورام کے سابق گورنر اور سشما سوراج کے شوہر سوراج کوشل نے ٹوئٹ کیا، "تھینک یو میڈم کہ آپ نے الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔"

اپنے 41 سالہ سیاسی کیریئر کے دوران سشما 1977ء سے ماسوائے دو مرتبہ کے ہر بار الیکشن لڑتی آئی ہیں۔ ان دونوں انتخابات میں بھی وہ صرف اس وجہ سے حصہ نہیں لے سکی تھیں کہ انہیں سن 1977 اور 2004 میں خود پارٹی نے انتخابات لڑنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

اس دوران وہ پانچ، پانچ سال کے لیے چار مرتبہ لوک سبھا اور تین مرتبہ راجیہ سبھا کی رکن منتخب ہوئیں۔ سشما نے پہلا انتخاب 25 سال کی عمر میں لڑا تھا جب کہ اب ان کی عمر 66 سال ہے۔

XS
SM
MD
LG