رسائی کے لنکس

شام: فوج کا مالولہ کے عیسائی قصبے پر دوبارہ قبضہ


فائل
فائل

مالولہ کی فتح سے کچھ ہی دیر قبل، پیر ہی کے روز السرکہ فتح ہوا، جو لبنان کے ساتھ ملنے والی شام کی سرحد کے نزدیک واقع ایک قصبہ ہے

حزب اللہ جنگجوؤں کی مدد سے، شام کی فوج نےحکومت مخالف باغیوں کے قبضے سے مالولہ کا قدیم عیسائی قصبہ چھڑا لیا ہے، جو حکمتِ عملی والے قلامون کے خطے پر کی جانے والی فتوحات کے سلسلے کی تازہ ترین مثال ہے۔

مالولہ کی فتح سے کچھ ہی دیر قبل، پیر ہی کے روز السرکہ فتح ہوا، جو لبنان کے ساتھ ملنے والی شام کی سرحد کے نزدیک واقع ایک قصبہ ہے۔

شام کی فوجیں سرحد کے ساتھ آباد برادریوں پر دوبارہ قبضے کے حصول کے لیے کوششیں کر رہی تھیں، جو دمشق کو حمص کے ساتھ ملانے والی مرکزی سڑک کے ساتھ واقع ہیں، جسے باغی رسد کے ایک اہم راستے کے طور پر استعمال کیا کرتے تھے۔

دسمبر میں، باغیوں نے مالولہ پر قبضہ جما لیا تھا، لیکن حملوں اور جوابی حملوں کے نتیجے میں اس پر قبضے کی نوعیت بدلتی رہی ہے۔

شام کے صدر بشار الاسد نے اتوار کے روز کہا تھا کہ تین برس سے جاری خانہ جنگی کا پھانسہ اُن کے حق میں تبدیل ہو رہا ہے۔

دریں اثنا، اُس بین الاقوامی گروپ نے، جو شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے کام پر نظرداری کر رہا ہے، کہا ہے کہ ملک میں موجود ہتھیاروں کا 65 فی صد ذخیرہ تلف ہو چکا ہے، لیکن اس رفتار کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

کیمیائی ہتھیاروں پر ممانعت سے متعلق ادارے (او ہی سی ڈبلیو) نے پیر ہی کے دِن جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت شام نے کیمیائی ہتھیاروں سے بھری رسد کا تیرہواں سمندری جہاز لطاکیہ کے بندر پر ادارے کے حوالے کیا ہے۔

اس ادارے نے شام کے تمام کیمیائی ہتھیاروں کو منتقل کرنے کی حتمی تاریخ 30 جون مقرر ہے۔

اگست میں دمشق سے باہر شہری آبادی پر کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کے بعد امریکہ کی طرف سے ممکنہ فوجی حملے سے بچنے کے لیے شام نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ اس حملے میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
XS
SM
MD
LG