رسائی کے لنکس

پاکستانی میڈیا میں خواتین کی مثبت عکاسی ضروری: تسنیم احمر


تسنیم احمر کہتی ہیں کہ، ’ہمیں اپنے معاشرے کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ خواتین کوئی ’شے‘ نہیں ہیں۔ اس لیے، ضروری ہے کہ ہم خواتین کو ان کے خواتین ہونے کی بنیاد پر نہیں، بلکہ ان کے ٹیلنٹ کی بنیاد پر پرکھیں‘

تسنیم احمر ایک صحافی ہیں جنہوں نے پاکستان میں 1997ء میں خواتین کو بااختیار بنانے کی غرض سے ’عکس‘ نامی تنظیم کی بنیاد ڈالی اور 17 برس گزرنے کے بعد بھی یہ تنظیم پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے، ان کے حقوق کی آگہی اور میڈیا میں خواتین کے حوالے سے آنے والی خبروں پر بطور ِخاص نظر رکھتی ہے اور اس سلسلے میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ، ’عکس‘ میں خواتین کے حوالے سے مختلف ریڈیو پروگرام بھی تیار کیے جاتے ہیں، جِن میں پاکستانی خواتین کو درپیش مختلف مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ تسنیم کہتی ہیں کہ یہ ریڈیو پروگرام پاکستان کے مختلف صوبوں اور دور دراز شہروں میں جا کر بنائے گئے، تاکہ حقیقت کی درست منظر کشی ممکن ہو۔

تسنیم احمر کہتی ہیں کہ، ’ہمیں اپنے معاشرے کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ خواتین کوئی ’شے‘ نہیں ہیں۔ اِس لیے، ضروری ہے کہ ہم خواتین کو ان کے خواتین ہونے کی بنیاد پر نہیں بلکہ ان کے ٹیلنٹ کی بنیاد پر پرکھیں‘۔

تسنیم احمر سے انٹرویو کی مزید تفصیلات آڈیو رپورٹ میں سنیئے۔

XS
SM
MD
LG