رسائی کے لنکس

ٹوئٹر نےاپنے مزید 10 فیصد ملازمین برطرف کردیے


فائل فوٹو: سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں ٹوئٹر کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر کی عمارت پر کمپنی کا لوگو
فائل فوٹو: سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں ٹوئٹر کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر کی عمارت پر کمپنی کا لوگو

ٹوئٹر کمپنی نے اپنے کم از کم 200 ملازمین، جو اس کی افرادی قوت کا تقریباً 10 فیصد بنتے ہیں، برطرف کر دیے ہیں۔

امریکی اخبار "دی نیو یارک ٹائمز " نے خبر دی ہے کہ ملازمین کی تعداد میں یہ کمی کمپنی کے مالک ایلون مسک کے گزشتہ اکتوبر میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ سنبھالنے کے بعد اس سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔

اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ ہفتہ کی رات کو ہونے والی چھانٹیوں نے پروڈکٹ مینیجرز، ڈیٹا سائنس دانوں اور انجینئرز کو متاثر کیا ہے۔ ان کارکنوں نے مشین لرننگ اور سائٹ کو قابلِ اعتماد رکھنے پر کام کیا تھا۔ ان کا کام ٹوئٹر کی مختلف خصوصیات کو آن لائن برقرار رکھنے میں مدد گار تھا۔

ٹیک کمپنیاں ملازمین کو کیوں نکال رہی ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:51 0:00

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹوئٹر نے اس کے رابطہ کرنے پر فوری طور پران چھانٹیوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

مسک کے مطابق گزشتہ ماہ تک کمپنی کے فعال ملازمین کی تعداد تقریباً 2300 تھی۔

ملازمتوں میں تازہ ترین کٹوتی نومبر کے اوائل میں بڑے پیمانے پر برطرفی کے بعد کی گئی ہے۔ اس وقت، ٹوئٹر نے مسک کی طرف سے اخراجات میں کمی کے اقدام کے تحت تقریباً 3700 ملازمین کو فارغ کیا تھا۔

پاکستانی ٹوئٹر پر کتنے متحرک ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:26 0:00

خیال رہے کہ مسک نے ٹوئٹر کمپنی کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔

نومبر میں مسک نے کہا تھا کہ ٹوئٹر کی سروس کو ’’آمدنی میں بڑے پیمانے پر کمی‘‘ کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ اس وقت اشتہار دینے والی کمپنیوں نے اس پلیٹ فارم پر مواد میں مداخلت کے بارے میں خدشات کی وجہ سے اخراجات کم کر دیے تھے۔

حال ہی میں ٹوئٹر نے اپنے کچھ مواد پر تخلیق کاروں کو اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے حصہ دینا شروع کیا ہے۔

(اس خبر کی تفصیلات رائٹرز سے لی گئی ہیں)

XS
SM
MD
LG