رسائی کے لنکس

برطانیہ: علاج کے لیے ممبر شپ فیس کی تجویز


سابق وزیر صحت کی پیش کردہ تجویز کے تحت برطانوی شہریوں سے ماہانہ دس پاؤنڈ کی رقم وصول کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے

برطانیہ کے ایک سابق وزیر صحت نے تجویز پیش کی ہے نشنل ہیلتھ کئیر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ضروری ہے کہ برطانیہ میں رہنے والا ہر شہری این ایچ ایس کو ہیلتھ ممبر شپ کی فیس کی مد میں ماہانہ 10 پاؤنڈ ادا کرے۔

برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق لیبر جماعت کے ایک سابقہ وزیر لارڈ وارنر نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ قومی ہیلتھ کیئر کے نظام میں تبدیلیاں اور فنڈنگ کے نئے ذرائع کے بغیر این ایچ ایس مستحکم رکھنا ممکن نہیں ہے۔

انھوں نے اصلاحاتی منصوبے کی تجاویز میں کہا کہ فنڈنگ کے لیے متبادل تجاویز کے طور پر اسپتالوں میں مریضوں کے ہمراہ رات بسر کرنے والے عزیز اقارب سے ہوٹل کی طرز پر کرایہ وصول کیا جائے جب کہ بیرون ملک جانے پر حفاظتی ٹیکوں کے لیے بھی پوری فیس وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مفت علاج و معالجے کی سہولیات کی فراہمی کے لیے دیگر متبادل فنڈنگ کے طور پر شراب، جوا، تمباکو نوشی اور زیادہ میٹھی اشیاء کے علاوہ مشروبات پر ٹیکس عائد کرنے سے بھی سرمایہ حاصل کیا جا سکتا ہے اسی طرح وراثتی ٹیکس میں اضافے کے ذریعے بھی این ایچ ایس کے لیے فنڈنگ جمع کی جاسکتی ہے۔

وارنر نے اپنی رپورٹ میں این ایچ ایس میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لیے کہا ہے جس کے تحت برطانوی شہریوں سے ماہانہ دس پاؤنڈ کی رقم کونسل ٹیکس کے ساتھ وصول کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے جسے مقامی طبی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معمر افراد کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے بیمار ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر بزرگوں کو علاج و معالجے اور دیکھ بھال کی طویل عرصے تک ضرورت ہوتی ہے لیکن صحت کے شعبے کے بجٹ میں اضافہ نا ہونے کی وجہ سے این ایچ ایس پر شدید دباؤ بڑھ رہا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ اگر این ایچ ایس اسی طرح مفت خدمات جاری رکھتا ہے تو توقع ہے کہ 2021 تک نشنل ہیلتھ کئیر کے فنڈ میں 30 ارب پاؤنڈز کی کمی واقع ہو سکتی ہے ۔

علاج کے لیے ادائیگی کی اس تجویز پر فوری طور پر ڈاکٹروں میں ایک گرما گرم بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ ڈاکٹرز یونین کی جانب سے اس تجویز کو این ایچ ایس کے ٹیکس کا نام دے کر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ نشنل ہیلتھ پارٹی کے سربراہ کلائیو نے کہا کہ این ایچ ایس کا امیروں اور غریبوں سے ایک ہی جیسی فیس وصول کرنا غریبوں کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔

تاہم سو وزراء کے ایک سروے کے نتیجے میں بتایا گیا ہے کہ 48 فیصد سیاستدان سمجھتے ہیں کہ اگر ہیلتھ سروسز کو درپیش موجودہ مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے تو مفت این ایچ ایس کا وجود قائم رکھنا ممکن نہیں ہو سکتا ہے جبکہ 65 فیصد نے کہا کہ ضروریات کے مقابلے میں بہت کم تبدیلیاں کی جارہی ہیں ۔

ادارہ برائے صحت این ایچ ایس انگلینڈ اور رائل کالج جی پی نے ادائیگی کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ ایس کے قیام کے بنیادی اصول اسے عالمی سطح پر مفت طبی خدمات کا ادارہ بناتے ہیں اور "ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ اسی طرح کام کرتا رہے گا۔"
XS
SM
MD
LG