رسائی کے لنکس

یوکرینی عوام اصلاحات کی کوشش جاری رکھے: امریکی اہل کار


اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے یوکرین کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ تبدیلی لانے کے لیے مصروف عمل رہیں۔بقول اُن کے، ’نئے ضابطوں کا نظام وضع کرنے کا انحصار صرف آپ کی حکومت پر نہیں، بلکہ اس پر ہے کہ آپ اُس سے کیا تقاضا کرتے ہیں، اور اس کے لیے آپ خود کیا کرتے ہیں‘

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر، سمنتھا پاور نے یوکرین کے عوام پر زور دیا ہے کہ تبدیلی کے عمل کا صرف مطالبہ کافی نہیں، بلکہ اسے حقیقت کا روپ دینے کے لیے وہ آگے بڑھیں۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کے روز یوکرینی دارالحکومت، کئیف کے ’اکتوبر پیلیس‘ ثقافتی مرکز میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اُنھوں نے متمدن معاشرے کے افراد کی قیادت میں اصلاحی عمل کے لیے حکومتِ امریکہ کی حمایت کے اظہار کا اعادہ کیا۔

اِس بات کی طرف دھیان مبذول کراتے ہوئے کہ کچھ قدر پیش رفت ہوئی ہے، اُنھوں نے کہا کہ اس پر ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔

پاور کے بقول، ’وہ تمام تر شعبہ جات جن میں قابل قدر پیش رفت سامنے آئی ہے، ابھی کئی شعبے باقی ہیں جہاں کام کرنے کی بہت ضرورت ہے، اور جہاں قابض طاقتیں تبدیلی سے بچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ متعدد اصلاحات محض کاغذی کارروائی دکھائی دیتی ہیں جب کہ حقیقت میں اُن پر عمل درآمد نہیں ہوتا‘۔

اُنھوں نے یوکرین کے عوام پر زور دیا کہ وہ تبدیلی لانے کے لیے مصروف عمل رہیں۔

بقول اُن کے، ’نئے ضابطوں کا نظام وضع کرنے کا انحصار صرف آپ کی حکومت پر نہیں، بلکہ اس پر ہے کہ آپ اُس سے کیا تقاضا کرتے ہیں، اور اس کے لیے آپ خود کیا کرتے ہیں‘۔

پاور نے یوکرین کے عوام پر زور دیا کہ اپنے قائدین کے احتساب کے لیے، ضروری ہے کہ اپنی آواز بلند کی جائے۔ جس عمل کے حوالے سے، اُنھوں نے دھیان مبذول کرایا کہ یہ بات مطلق العنان حکمرانوں کے لیے دھمکی آمیز معاملہ ہے، جیسا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، جن کے بارے میں اُنھوں نے کہا کہ وہ ایسی کوششوں کو سبوتاژ کررہے ہیں۔

ایمبسڈر پاور کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں روسی ایما پر پیدا کردہ بحران کے خلاف اوباما انتظامیہ کی ایک مضبوط آواز ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں، وہ اکثر و بیشتر اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ الفاظ کے سخت تبادلے کا شہرہ رکھتی ہیں۔

اپریل، 2014ء جب سے مشرقی یوکرین کا بحران شروع ہوا، لڑائی میں اب تک 6300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ یہ بحران تب شروع ہوا جب روس نے یوکرین کے کرائیمیا کے خطے میں ریفرینڈم کرانے کے بعد اسے ضم کر دیا، جس اقدام کی مغربی ممالک نے مذمت کرتے ہوئے اُسے ناجائز قرار دیا۔

یوکرین میں عدم استحکام کے اقدامات کی پاداش میں، امریکہ نے روس کے خلاف معاشی تعزیرات عائد کیں، اور پاور نے کہا کہ اگر روس نے یوکرین کے اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی جاری رکھی تو امریکہ روس کو سفارتی اور معاشی طور پر اکیلا کرنے کے لیے تعزیرات پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔

XS
SM
MD
LG