رسائی کے لنکس

سلامتی کونسل ’شام میں خلاف ورزیوں کا نوٹس لے‘


بان کی مون
بان کی مون

بان کی مون کا کہنا تھا کہ لڑائی میں مصروف فریقوں کو گنجان آباد علاقوں کو محاصرہ ختم کرنا چاہیئے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل شام میں بین الاقوامی قوانین کی "کھلی خلاف ورزیوں" کا نوٹس لے، جہاں امداد کے ضرورت مند لاکھوں افراد یہ امداد حاصل نہیں کر پا رہے۔

کونسل کو بھیجی گئی ایک نئی رپورٹ میں مسٹر بان کا کہنا تھا کہ شام میں حکومت اور باغی جنگجو دونوں ہی فروری میں منظور کی گئی اس قرار داد پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں جس کے مطابق انھیں انسانی ہمدری کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کی اجازت دینا تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑائی میں مصروف فریقوں کو گنجان آباد علاقوں کو محاصرہ ختم کرنا چاہیئے کیونکہ ان کے بقول جن حالات میں لوگ وہاں رہنے پر مجبور ہیں وہ انتہائی "شرمناک" ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کے سربراہان نے بدھ کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس کے مطابق شام میں جہاں لوگوں کی صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے دونوں فریق امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

بیان میں سرکاری فورسز اور باغیوں سے مطالبہ کیا گیا وہ عام شہریوں پر گولہ باری بند کی جائے اور تمام ضرورت مند افراد تک امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

شام میں مارچ 2011ء سے صدر بشارالاسد کے خلاف شروع ہونے والی تحریک بعد ازاں خانہ جنگی کی صورت اختیار کر چکی ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق اس میں اب تک ڈیڑھ لاکھ لوگ مارے جاچکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG