رسائی کے لنکس

بے گھر افراد کے لیے مزید 53 کروڑ ڈالر عالمی امداد کی اپیل


بے گھر افراد کے لیے مزید 53 کروڑ ڈالر عالمی امداد کی اپیل
بے گھر افراد کے لیے مزید 53 کروڑ ڈالر عالمی امداد کی اپیل

اپیل کے تحت ملنے والی امداد سال 2010ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران متاثرین کے لیے صحت، تعلیم، رہائش، خوراک، صاف پانی اور دوسری بنیادی ضروریات کو پورا کرے گی۔ یہ امداد متاثرہ علاقوں میں گھروں، سکولوں اور مراکز صحت کی تعمیر نو کے علاوہ ان کاشتکاروں کی مدد پر بھی خرچ ہوگی جن کی فصلیں لڑائی ور نقل مکانی کے باعث متاثر ہوئیں۔

اقوام متحدہ نے پاکستان کے صوبہ سرحد اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں جنگ سے متاثرہ بے گھر افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 53 کروڑ 70 لاکھ ڈالر عالمی امداد کی اپیل کی ہے۔

اسلام آباد میں منگل کے روز منعقد ہونے والی ایک تقریب میں ادارے کے نمائندوں نے بتایا کہ اپیل کے تحت ملنے والی امداد سال 2010ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران متاثرین کے لیے صحت، تعلیم، رہائش، خوراک، صاف پانی اور دوسری بنیادی ضروریات کو پورا کرے گی۔

ہیومنیٹیرین کوآرڈینیٹر مارٹن موگونجا نے اس موقع پر کہا کہ یہ امداد متاثرہ علاقوں میں گھروں، سکولوں اور مراکز صحت کی تعمیر نو کے علاوہ ان کاشتکاروں کی مدد پر بھی خرچ ہوگی جن کی فصلیں لڑائی ور نقل مکانی کے باعث متاثر ہوئیں۔

وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امداد کے سربراہ Manuel Besslerنے اس امید کا اظہار کیا عالمی برادری گذشتہ سال کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی متاثرین کی فراخدلانہ امداد کرے گی جس سے ان کی بحالی اور معاشی طور پر خودانحصاری دلانے میں مدد ملے گی۔

اقتصادی امور کی وزیر حنا ربانی کھر نے اس موقع پر کہا کہ عالمی برادری کی طرف سے ملنے والی امداد یقینا بے گھر افراد کی مدد اور بحالی میں حکومت کی بھرپور اعانت کرے گی لیکن ان کے مطابق اصل چیلنج متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کا ہے جس کا تخمینہ ایک ارب ڈالر سے زائد لگایا گیا ہے اور اس ضمن میں بھی بھرپور عالمی امداد درکار ہوگی۔

خیال رہے کہ سال 2009ء کے دوران اقوام متحدہ نے بے گھر ہونے والے افرد کے لیے 68 کروڑ ڈالر کی اپیل کی تھی جس کا 71 فیصد یعنی 48 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد حاصل ہو سکی۔

اقوام متحدہ کے مطابق سال 2009ء میں صوبہ سرحداور فاٹا کے مختلف علاقوں سے سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان لڑائی کے باعث 31 لاکھ افراد نے نقل مکانی کی تھی جس میں مالاکنڈ ڈویژن سے بے گھر ہونے والے 27 لاکھ افراد میں شامل ہیں۔

صوبہ سرحد کے چیف سیکرٹری جاوید اقبال کہتے ہیں کہ مالاکنڈ سے بے گھر ہونے والے افراد میں سے 85 فیصد اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں جب کہ باجوڑ اور مہمند سے تقریباً 70 ہزار خاندان اور وزیرستان کے 38 ہزار خاندان بے گھر ہیں اور چیف سیکرٹری کے مطابق ان افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی مارچ اور اپریل کے درمیان شروع کردی جائے گی۔

جاوید اقبال نے بتایا کہ تازہ ترین نقل مکانی اورکزئی ایجنسی سے ہورہی ہے اور یہاں سے بے گھر ہونے والے تقریباً 80 خاندانوں کو کوہاٹ اور ہنگو میں پناہ دی جارہی ہے۔

XS
SM
MD
LG