رسائی کے لنکس

کشمیر سے متعلق اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل۔ فائل فوٹو
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل۔ فائل فوٹو

ملیحہ لودھی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں میں کہا گیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے سے حل کیا جانا چاہئیے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں تنازعات کے حل سے متعلق اجلاس کے دوران اپنی تقریر کے دوران کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی قراردادوں پر برسوں سے عمل نہیں کیا گیا۔

اُنہوں نے کہا کہ جب تک ان قراردادوں پر عمل نہیں ہوتا دنیا میں کہیں بھی متنازعہ مسائل کو حل نہیں کرایا جا سکتا۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں میں کہا گیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے سے حل کیا جانا چاہئیے۔

اُنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے اس سلسلے میں کئی اقدامات کئے جن میں بھارت اور پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کے کمشن یعنی یو این سی آئی پی کا قیام، بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے گروپ کی تشکیل اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائیندے کا تقرر شامل ہیں۔ اس کے باوجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

ملیحہ لودھی نے کہا کہ ایسی صورت حال میں سلامتی کونسل کی ساکھ متاثر ہوئی ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہئیے۔

اس کے رد عمل میں اقوام متحدہ کیلئے بھارت کے مستقل مندوب اکبرالدین نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق تنازعات کے حل کیلئے متعدد نظام موجود ہیں جو اُن کے حل کیلئے اقوام متحدہ کے کردار کے بجائے زیادہ سازگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ لہذا اقوام متحدہ پر ایسے تنازعات کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی توقع نہیں رکھنی چاہئیے جن کے حل کیلئے اقوام متحدہ کا پلیٹ فارم موذوں نہ ہو۔

بھارتی مندوب نے کہا کہ تنازعے کے حل کیلئے کسی تیسرے فریق کا کردار جب ہی ممکن ہے جب تنازعے کے تمام فریق اس بارے میں متفق ہوں اور اس کردار کیلئے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل موذوں ادارہ نہیں ہے کیونکہ سلامتی کونسل کشمیر جیسے تنازعے کے پیچیدہ مزاکرات میں مدد دینے کی اہلیت نہیں رکھتی۔

XS
SM
MD
LG