رسائی کے لنکس

افغانستان میں امریکی فوج کے قیام میں توسیع


امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سلامتی کی صورتِ حال کے بعض پہلو اب بھی مخدوش ہیں جن کے پیشِ نظر افغان حکومت نے امریکہ سے مدد جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔

صدر براک اوباما نے افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے آئندہ سال طے شدہ انخلا کو ملتوی کرتے ہوئے فوجی دستوں کے قیام میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کو 'وہائٹ ہاؤس' میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر اوباما نے بتایا کہ ترمیم شدہ منصوبے کے تحت 2016ء کے اختتامی مہینوں تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودہ تعداد 9،800 کو برقرار رکھا جائے گا۔

گزشتہ سال صدر براک اوباما نے کابل کے امریکی سفارت خانے میں تعینات ایک ہزار اہلکاروں پر مشتمل دستے کو چھوڑ کر افغانستان سے دیگر تمام امریکی فوجی 2016ء تک واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔

جمعرات کو تبدیل شدہ منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سلامتی کی صورتِ حال کے بعض پہلو اب بھی مخدوش ہیں جن کے پیشِ نظر افغان حکومت نے امریکہ سے مدد جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے امریکی حکام پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ دو سال قبل صدر اوباما کی جانب سے کیے جانے والے اس فیصلے کے بعد سے افغانستان میں زمینی حقائق تبدیل ہو گئے ہیں۔

اگرچہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کے قیام میں توسیع کی تجویز پر کئی ماہ سے غور ہورہا تھا مگر افغانستان کے اہم شمالی شہر قندوز پر طالبان کے حالیہ حملے نے اس فیصلے پر اوباما انتظامیہ کی یکسوئی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

قندوز پر حملے کے بعد افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان لگ بھگ ایک ہفتے تک لڑائی جاری رہی تھی جبکہ اس دوران افغان فورسز کو امریکی جنگی طیاروں کی مدد بھی حاصل تھی۔

پریس کانفرنس کے دوران صدر اوباما کا کہنا تھا کہ آئندہ سال کے اختتام تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 5500 تک لائی جائے گی جو کابل، بگرام، جلال آباد اور قندھار میں تعینات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ افغانستان سے امریکی فوج کا مکمل انخلا صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب وہ افغان حکومت کے ساتھ دیرپا قیامِ امن کو کوئی معاہدہ کریں۔

امریکی محکمۂ دفاع کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ یہ باقی ماندہ اہلکار صرف انسدادِ دہشت گردی اور طالبان اور القاعدہ کے شدت پسندوں کے خلاف افغان سکیورٹی فورسز کی معاونت، مشاورت اور تربیت کی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔

XS
SM
MD
LG