رسائی کے لنکس

روس، شام میں امداد پہنچانے میں کردار ادا کرے: امریکہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ "شام میں روس کے فضائی اثاثے موجود ہیں۔۔اور پرواز کرنے کے لیے روس کے پاس بظاہر شامی حکومت کی اجازت بھی ہے"۔

امریکہ نے شام کے اہم اتحادی روس پر اس حوالے سے دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے کہ وہ شام کے اندر محصور علاقوں تک انسانی امداد کی ترسیل کے لیے اس پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔

محکمہ خارجہ نے بدھ کو کہا کہ امریکہ نے روس سے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں تک امداد کی فراہمی کے لیے اپنے فوجی جہاز استعمال کرے جو صدر بشار الاسد کی فورسز کی وجہ سے (امدادی سامان کی فراہمی سے) کٹ کر رہ گئے ہیں۔

ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ "شام میں روس کے فضائی اثاثے موجود ہیں۔۔اور پرواز کرنے کے لیے روس کے پاس بظاہر شامی حکومت کی اجازت بھی ہے"۔

تاہم وزارت خارجہ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ یہ درخواست کس طرح پہنچائی گئی ہے۔ لیکن ابتدائی طور پر ایسی کوئی معلومات نہیں ہے جس سے اس بات کا عندیہ ملے کہ روس اس درخواست کو مان لے گا۔

مئی میں ویانا میں ہونے والے ایک اجلاس میں بین الاقوامی سریئن سپورٹ گروپ نے اس بات کااعلان کیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک 'ڈبلیو ایف پی' سے کہے گا کہ اگر اسد حکومت زمینی قافلوں کو روکنا جاری رکھتی ہے وہ یکم جون سے فضا سے امداد گرنے کے اقدامات کرے۔

ٹونر نے کہا کہ امریکہ کو مایوسی ہوئی ہے کہ مئی کے اجلاس کے بعد سے سپورٹ گروپ کا رکن ہونے کی بنا پر روس نے سپورٹ گروپ کے فضا سے امداد گرانے کے مطالبے کی حمایت میں کوئی "عملی اقدام" نہیں اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم روس کی طرف دیکھ رہیں ہیں کہ وہ اثر و رسوخ استعمال کرے جو یہ شام پر رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے"۔

عالمی ادارہ برائے خوراک محصور شامی آبادیوں کے لیے جہازوں کے ذریعے خوراک اور ادویہ گرنے کا ایک منصوبہ بنا رہا ہے جس کے لیے اس کے بقول شامی حکومت کی اجازت درکار ہو گی۔

تاہم ڈبلیو ایف پی کا کہنا ہے کہ زمینی قافلے اب بھی (امداد پہنچانے کے لیے) ایک بہتر متبادل ہے۔

XS
SM
MD
LG