رسائی کے لنکس

سینیٹرز کے تحفظات پر یو ایس اے جی ایم کے سربراہ کا اپنے اقدامات کا دفاع


یو ایس ایجنسی آف گلوبل میڈیا کے نئے سربراہ مائیکل پیک نے اپنے ذیلی اداروں کے اعلیٰ حکام کی تبدیلی کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ اس سے قبل قانون سازوں نے ریڈیو فری یورپ/ریڈیو فری لبرٹی، ریڈیو فری ایشیا، مڈل ایسٹ براڈ کاسٹنگ نیٹ ورکس اور اوپن ٹیکنالوجی فنڈ کے سربراہوں کو ہٹانے اور ایجنسی کے مستقبل پر سوال اٹھائے تھے۔

امریکی سینیٹ کے دو جماعتی گروپ نے نئے سربراہ کی جانب سے اٹھائے گئے چند اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کے جواب میں یو ایس ایجنسی آف گلوبل میڈیا کے سربراہ مائیکل پیک نے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ ایجنسی کے انتظامی امور کی درستگی کا عزم رکھتے ہیں۔

آٹھ جولائی کو لکھے ہوئے اس خط کو ایسوسی ایٹڈ پریس اور ٹی وی نیٹ ورک سی این بی سی نے حاصل کیا ہے۔ یہ خط دو جماعتی سینیٹرز کے گروپ کے تحفظات کے جواب میں لکھا گیا ہے۔

سینیٹرز نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ پیک نے یہ فیصلے کانگریس کو اعتماد میں لیے بغیر کیے ہیں۔ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو فری لبرٹی، ریڈیو فری ایشیا، مڈل ایسٹ براڈ کاسٹنگ نیٹ ورکس اور اوپن ٹیکنالوجی فنڈ کے سربراہوں کو ہٹانے کے اقدام نے ایجنسی کے مستقبل کے بارے میں سنجیدہ سوالات کو جنم دیا ہے اور ان میں وائس آف امریکہ بھی شامل ہے۔

جواب میں پیک نے لکھا کہ صدر، امریکی عوام اور سینیٹ نے مجھے جرات مندانہ اور با معنی تبدیلیوں کا کام سپرد کیا ہے۔ کنفرمیشن اور اس کے بعد یہ عہدہ سنبھالنے کے کئی ہفتے کے دوران میں نے اپنے اس عزم کو واضح کر دیا تھا کہ میں ان انتظامی مسائل کو فوری طور پر درست کروں گا، جن کی وجہ سے یو ایس اے جی ایم دباؤ کا شکار ہے، اور ان سے اس کے ادارے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

پیک نے کہا کہ توثیقی عمل کے دوران، میں نے عہد کیا تھا کہ میں یو ایس اے جی ایم کے صحافیوں کی آزادی کی حفاظت کروں گا اور میں اس عہد پر قائم ہوں۔ میں اس موقع پر اپنے اس عزم کو بھی دہرانا چاہتا ہوں کہ میں وائس آف امریکہ کے چارٹر کا سختی سے احترام کرتا رہوں گا اور یو ایس اے جی ایم کے دیگر اداروں کے مشن کو جاری رکھوں گا۔ پوری دنیا میں اپنے بہادر صحافیوں کا پورا خیال رکھوں گا۔ ایک ایجنسی کے طور پر درست اور قابل اعتبار رپورٹنگ کے ذریعے ہم اس سچائی کو لوگوں تک پہنچائیں گے، جن کے وہ متلاشی ہیں۔

سینیٹ کے ارکان کے تحفظات کے ساتھ ساتھ ایوان نمائندگان کے 11 ڈیموکریٹ اراکین نے ریاست، غیر ملکی آپریشنز اور اس سے متعلقہ پرگراموں کے فنڈز مختص کرنے کی ذیلی کمیٹی کے سربراہوں کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اہل قیادت کو برطرف کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خط میں ایسی اطلاعات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے جن ظاہر ہوتا ہے کہ یو ایس اے جی ایم نے ایسے پروگراموں کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں، جن کا مقصد سینسر شپ کے خلاف اور ہانگ کانگ یا دیگر جگہوں میں انٹرنیٹ کی آزادی کو فروغ دینا ہے۔

انتظامی اور بجٹ کے امور کے علاوہ قانون سازوں نے کہا ہے کہ ایجنسی کی ادارتی آزادی کو دبانے سے سچائی پر مبنی رپورٹنگ اور پروگرامنگ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG