رسائی کے لنکس

الیکٹرانک سگریٹ جان لیوا؟


فائل
فائل

الیکٹرانک سگریٹ جان لیوا، امریکہ میں ایک اور کیس سامنے آ گیا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، امریکی ریاست مشی گن میں ایک 17 برس کے نوجوان کی جان کو ویپنگ کے باعث خطرات لاحق ہیں۔

ڈیٹرائٹ کے ہسپتال کے حکام کے مطابق، الیکٹرونک سگریٹ کے استعمال کے باعث مشی گن سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو دو دفعہ پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ سے گزرنا پڑا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں حالیہ دنوں کے دوران الیکٹرونک سگریٹ سے متعلق کئی معاملات سامنے آ چکے ہیں جن میں کئی مریضوں کی جان کو ویپنگ کے استعمال کے باعث سخت خطرہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ویپنگ انڈسٹری کے نمائندوں سے مل کر الیکٹرونک سگریٹ سے متعلق نئے قوانین وضع کریں گے۔

ویپنگ کا یہ نیا مریض جس کا نام ظاہر نہیں کیا جا رہا، اس کے خاندان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈاکٹروں سے درخواست کی ہے کہ ویپنگ کے سخت مضر اثرات عوام کو بتائے جائیں۔

خاندان کے ایک رکن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’بہت ہی کم عرصے میں ہماری زندگیاں بدل کر رہ گئی ہیں۔ ہمارے خاندان سے تعلق رکھنے والا فرد 16 برس کے صحت مند نوجوان سے دونوں پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ تک پہنچ گیا ہے۔ اور اسے اب دوبارہ صحتمند ہونے کے لیے طویل جنگ لڑنا ہوگی۔‘‘

جمعرات کے دن امریکی ادارے، ’سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول‘ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکٹرونک سگریٹس سے اب تک 2051 پھیپھڑوں میں زخم کے معاملات سامنے آچکے ہیں اور اب تک ویپنگ کے باعث 39 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔

سینٹر کے مطابق، ویپنگ سے بیمار ہونے والے 29 مریضوں کے سیمپل سے یہ بات پتا چلی ہے کہ ان میں ویٹامن ای کے کیمیکلز ملے ہیں۔ سینٹر کے مطابق، یہ ان کیسز کے علاج کے لیے ایک بڑی دریافت ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق، پانچ ستمبر کو نمونیا کی شکایت پر مشی گن سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو ڈیٹرائٹ شہر کے سینٹ جان ہسپتال میں داخل کیا گیا؛ مگر ایک ہفتے کے اندر اس کی حالت مزید خراب ہو گئی۔

نوجوان کو 3 اکتوبر کو ہینری فورڈ سینٹر میں لایا گیا اور ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کا تسلی بخش علاج کیا جا رہا ہے، اگرچہ دوبارہ صحت مند ہونے میں کافی عرصہ لگ جائے گا۔

XS
SM
MD
LG