رسائی کے لنکس

  بنگلہ دیش میں  ڈینگی پھیلنے لگا ، گزشتہ ماہ 300 سے زائد اموات ہوئیں، ڈبلیو ایچ او


 ڈھاکہ کے ایک ہسپتال میں ایک ماں ڈینگی میں مبتلا اپنے بچے کے ساتھ، فوٹو اے پی، 10 اگست 2023
ڈھاکہ کے ایک ہسپتال میں ایک ماں ڈینگی میں مبتلا اپنے بچے کے ساتھ، فوٹو اے پی، 10 اگست 2023

عالمی ادارہ صحت نے بدھ کے روز بتایا کہ بنگلہ دیش میں اس وقت ڈینگی مرض ریکارڈ سطح پر پھیل رہا ہے ۔ ادارے نے کہا ہے کہ اس کی ایک وجہ آب وہوا کی تبدیلی ہے جو مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بن رہی ہے ۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ یہ مرض اپریل میں پھیلناشروع ہوا تھا اور اب تک دنیا کے اس آٹھویں سب سے گنجان آباد ملک میں ایک لاکھ 35 ہزار سے زیادہ کیسز اور 650 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہام گیبرئیسس نے ایک آن لائن نیوز کانفرنس کو بتایا کہ صرف گزشتہ ماہ ڈینگی سے300 سے زیادہ اموات ہوئیں۔انہوں نے کہا یہ مرض جس حد تک پھیل رہا ہے اس سےصحت کے نظام پروسیع دباؤ پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ دار الحکومت ڈھاکہ میں مریضوں کی تعداد کم ہونا شروع ہو گئی ہے تاہم ملک کے دوسرے حصو ں میں یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔

بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ کے ایک ہسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کا علاج ہورہا ہے ، فوٹو اے پی 10 اگست 2023
بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ کے ایک ہسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کا علاج ہورہا ہے ، فوٹو اے پی 10 اگست 2023

ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ اس نے بنگلہ دیش میں ماہرین متعین کر دئے ہیں ، اور ادارہ مرض کی نگرانی سخت کرنے ، لیبارٹری کی صلاحیت میں اضافے اور متاثرہ کمیونیٹیز سے رابطے بڑھانے میں حکام کی مدد کررہا ہے ۔

ڈینگی گرم مرطوب علاقوں میں پھیلنے والی وبائی بیماری ہے جو تیز بخار، سر درد ، چکر ، متلی ، قے ، پٹھوں میں درد کی وجہ بن سکتی ہے اور انتہائی شدید کیسز میں بلیڈنگ ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے خبر دار کیا ہے کہ ڈینگی اور مچھروں سے پیدا ہونے والی دوسری بیماریاں اور وائرس جیسے چکن گونیا، ذرد بخار اور زیکا ، آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے مزید اور زیادہ تیزی سےپھیل رہے ہیں۔

بنگلہ دیش میں ڈینگی کے مریض اور ایک تیماردار ماں، فائل فوٹو
بنگلہ دیش میں ڈینگی کے مریض اور ایک تیماردار ماں، فائل فوٹو

ادارے کے الرٹ اور ریسپانس ڈائریکٹر عبدی محمود نے کانفرنس کو بتایا کہ آب و ہوا کے بحران میں ایسی وبائیں سخت خطرے کی گھنٹی کے مترادف ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آب وہوا کی تبدیلی اور اس سال ال نینو سمیت مختلف عوامل موسمیاتی نمونوں میں تبدیلی سے خبردار کررہے ہیں اور انہوں نے بنگلہ دیش اور جنوبی امریکہ سمیت متعدد علاقوں میں ڈینگی کی سخت وباؤں کے پھوٹنے میں ایک کردار ادا کیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب صحارا افریقہ کے ممالک ، مثلاً چاڈ نے حال ہی میں ڈینگی کے پھوٹنے کی رپورٹ دی ہے ۔ گزشتہ ہفتے گوئٹے مالا نے اپنے ہاں ڈینگی کے پھوٹنے پر نیشنل ہیلتھ ایمر جینسی کا اعلان کیا تھا۔

( اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔)

فورم

XS
SM
MD
LG