رسائی کے لنکس

بروقت تشخیص سے کینسر پر قابو پایا جا سکتا ہے


 کینسر کے خلیے۔ فائل فوٹو
کینسر کے خلیے۔ فائل فوٹو

خطرے کے عوامل پر کنٹرول کر کے کینسر کی روک تھام کی جا سکتی ہے، مثلاً تمباکو نوشی، غیر صحت مند خوراک، فضائی آلودگی میں کمی اور شراب نوشی میں کمی۔

عالمی ادارہ صحت نے خبر دی ہے کہ اگر کینسر کی بیماری کی جلد تشخیص ہو جائے تو ہر سال اس بیماری کی وجہ سے ہلاک ہونے والے 80 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو بچایا جا سکتا ہے ۔

صحت کے عالمی ادارے نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر اس موذمی مرض سے بچاؤ کے لیے ہدایات جار ی کیں ہیں جن میں بتایا گیا کہ اس مرض سے محفوط رہنا کس طرح ممکن ہے۔

کینسر عالمی سطح پر ایک وبا کی حد تک پہنچ گیا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس بیماری کو کسی زمانے میں امیر ملکوں کے لوگوں کی بیماری خیال کیا جاتا تھا لیکن اب صورتحال ایسی نہیں رہی ہے ۔ ادارے کا کہنا ہے اب کینسر سے ہونے والی دو تہائی اموات کم اور درمیانی سطح کی آمدنی والے ملکوں میں ہوتی ہیں ۔

صحت سے متعلق عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اگر اس بیماری کی ابتدائی مرحلے پر ت بہتر تشخیص اور علاج کے لیے اقدام نہ کیے گئے تو اندازہ ہے کہ غریب تر ملکوں میں کینسر سے ہونے والی موجودہ 82 لاکھ اموات 2030 تک بڑھ کر 90لاکھ تک پہنچ جائیں گی ۔

غیر وبائی امراض ، معذوری ، تشدد اور زخموں سے بچاؤ سے نمٹنے سے متعلق عالمی ادارہ صحت کے ایک ڈائریکٹر ایٹین کروگ کا کہنا ہے کہ کینسر سے منسلک مالی اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اندازہ ہے کہ کینسر پر ایک اعشاریہ چھ ٹریلین ڈالر خرچ ہوتے ہیں جو بلا شبہ ایک بہت بڑی رقم ہے ۔ یہ اخراجات صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تحت خرچ ہوتے ہیں۔ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے ۔

کروگ کہتے ہیں کہ ایک عرصے تک اسے ایک سزائے موت خیال کیا جاتا تھا ۔ لیکن اب اس تاثر میں تبدیلی آرہی ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ خطرے کے عوامل پر کنٹرول کر کے کینسر کی روک تھام کی جا سکتی ہے، مثلاً تمباکو نوشی ، غیر صحت مند خوراک ، فضائی آلودگی میں کمی اور شراب نوشی میں کمی ۔

وہ کہتے ہیں کہ اور جن لوگوں میں کینسر کی تشخیص ہو چکی ہو ان کی مدد کر کے بھی اس مرض پر قابو پانے کے سلسلے میں بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسے اب ایک سزائے موت نہیں ہونا چاہیے ۔ جلد تشخیص اور سکریننگ کے حوالے سے ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ علاج ، سرجری ، کیمو تھیراپی ، ریڈیو تھیراپی کو بہتر کر کے اور جب ضرورت پڑے درد دور کرنے کی ادویات کے ذریعے ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

اس سال کینسر کےعالمی دن کے موقع پر عالمی ادارہ صحت اس مرض کی جلد تشخیص پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ جن مریضوں میں اس بیماری کی جلد تشخیص ہو جاتی ہے اور انہیں فوری علاج حاصل ہو جائے تو ان میں کینسر سے زندہ بچ جانے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ یہ خاص طور پر بریسٹ ، سروائکل اور کولوریکٹل کنیسر کے ضمن میں زیادہ درست ہے ۔

عالمی ادارہ صحت مزید کہتا ہے کہ جس کینسر کی ابتدائی مرحلے پر تشخیص ہو جاتی ہے اس کے علاج پر خرچ بھی کم اٹھتا ہے ۔

XS
SM
MD
LG