رسائی کے لنکس

’میرس وائرس‘ عالمی ایمرجنسی کا باعث نہیں: رپورٹ


سعودی عرب میں میرس وائرس کے 500 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ اُس کے ہمسایہ ملکوں میں بھی اِس وائرس کے چند کیسز رپورٹ ہوئے ہیں

عالمی سطح پر مشرق ِ وسطیٰ میں پائے جانے والے میرس وائرس کے کیسز میں اضافے سے اس مرض کے بارے میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔

عالمی ادارہٴصحت نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ میرس وائرس کے بارے میں عالمی سطح پر تشویش کے عنصر میں اضافے کی طرف توجہ مبذول کی گئی ہے، مگر اس وائرس کے باعث کوئی طبی ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت نہیں۔

سعودی عرب میں میرس وائرس کے 500 مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ سعودی عرب کے ہمسایہ ممالک میں بھی اس وائرس کے چند کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔

میرس وائرس کے 30 فی صد مریض اس مرض کے ہاتھوں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

میرس وائرس کی علامات میں کھانسی، بخار اور بعض اوقات نمونیا بھی شامل ہے۔

عالمی ادارہ ٴصحت کی ہنگامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ معلومات کے تناظر میں میرس وائرس کے انسانی صحت پر اثرات کے حوالے سے تشویش میں اضافہ ہوا ہے، مگر اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان تک منتقل ہو سکتا ہے۔
XS
SM
MD
LG