رسائی کے لنکس

کم عمری کی شادیاں مسائل کا باعث


کم عمری کی وجہ سے زچگی کے ایام میں بچہ رحمِ مادر میں پوری طرح سے پرورش نہیں پاتا اور پیدا ہونے سے پہلے ہی مرجھا جاتا ہے

اقوامِ متحدہ کے ادارے 'پاپولیشن فنڈ' کے اشتراک سے ناخواندہ اور غربت زدہ عورتوں کے نسوانی مرض Fistula کے علاج معالجے کی مفت سہولت کی مہم۔

کم عمری کی شادی کئی ایسے امراض کو جنم دیتی ہے جِن کے اثرات نہ صرف جسمانی ہوتے ہیں بلکہ معاشرتی بھی۔ اِن میں سے ایک مرض بچے کی پیدائش سے متعلق ہے۔ یہ ایک عام مرض ہے مگر غربت زدہ عورتیں خصوصا دیہی علاقوں میں رہنے والی ان پڑھ عورتیں اس کی علامات اور پیچیدگیوں سے واقف نہیں ہوتیں۔

عالمی شہرت یافتہ ماہر ِ ِامراض ِ نسواں ڈاکٹر شیر شاہ نے ’وائس آف امریکہ‘ کو ایک خصوصی انٹرویو میں اِس مرض کی وجوہات، علامات اور اِس کی پیچیدگیوں کی وضاحت کی۔

ڈاکٹر شاہ کا کہنا ہے کہ کم عمری کی وجہ سے زچگی کے ایام میں بچہ ماں کے پیٹ میں پوری طرح سے پرورش نہیں پاتا اور پیدا ہونے سے پہلے ہی مر جھا جاتا ہے۔ پیشاب اور پاخانے کی تھیلیوں میں سوراخ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ فاسد مادہ مسلسل خارج ہوتا رہتا ہے۔ اور عورت کے جسم اور کپڑوں سے تعفن پیدا ہو جاتا ہے ۔ ڈاکٹر شیر شاہ کہتےہیں کہ اگر بروقت تشخیص ہو جائے تو اس کا انتہائی سادہ آپریشن ہوتا ہے اور مریضہ مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتی ہے۔ بصورت ِ دیگر، یہ مرض نہ صرف ہمیشہ باقی رہتا ہے بلکہ مریضہ کے جسم سے تعفن پیدا ہوتا رہتاہے۔

گاؤں دیہاتوں میں اِس بیماری کی وجہ سے طلاقیں تک ہو جاتی ہیں۔ پاکستان میں اقوام ِ متحدہ کےپاپولیشن فنڈ کی امداد سے کئی دیہی مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں اِس مرض کا بالخصوص مفت علاج کیا جاتا ہے۔

آڈیو رپورٹ کے لیے کلک کیجئیے:

please wait

No media source currently available

0:00 0:00:00 0:00
XS
SM
MD
LG