یاسر عرفات کی موت پلونیئم زہر کے باعث واقع ہوئی؟

عرفات کے ذاتی استعمال کی اشیا ٴ کا کلینیکل تجزیہ کیے جانے پر ’حیرتناک‘ طور پرپلونیئم کے ذرات کی 210 سطح کی موجودگی کا پتا لگاہے
سوٹزرلینڈ میں قائم ریڈیو فزکس کے انسٹی ٹیوٹ کے مطابق فلسطینی صدر مرحوم یاسر عرفات کے ذاتی استعمال کی اشیا ٴکا تجزیہ کرنے پر اِن میں ’پلونیئم ‘ نامی تاکباری زہر کے عنصر کا پتا چلا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان ڈرسی کرسچین نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ عرفات کے ذاتی استعمال کی اشیا ٴمیں ’حیرتناک‘ طور پرپلونیئم کے ذرات کی 210 تہہ کی موجودگی کا پتا لگاہے۔ تاہم، اُنھوں نے اِس بات پر زور دیا کہ تجزیاتی علامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عرفات کی طبی رپورٹیں پلونیئم کی 210سطح کی حقیقت سےمطابقت نہیں رکھتیں۔

اٹھائیس ستمبر 1995ء: مشرق وسطیٰ پر سمجھوتا طے پانے کے موقعے پر عرب راہنما وائٹ ہاؤس میں صدر کلنٹن کے ہمراہ


انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر فرانسواں بش نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اِس بات کی تصدیق کا واحد طریقہ آیا فلسطینی راہنما کو، جن کا 2004ء میں انتقال ہوا تھا، پلونیئم زہر دیا گیا تھا، یہی رہ گیا ہے کہ اُن کی قبر کھود کر اُن کے جسم کے متعلقہ اعضا کا لیباریٹری ٹیسٹ کیا جائے۔

عرفات کی بیواہ سوہا نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اُن کی باڈی کے ٹیسٹ کا مطالبہ کریں گی، جو مغربی کنارے کے قصبے رملہ میں مدفون ہیں۔

عرفات جنھوں نے چار دہائیوں تک آزادی فلسطین کی تنظیم کی قیادت کی تھی، اور جنھیں نوبیل امن انعام سے نوازا گیا تھا، اُن کی موت 75 برس کی عمر میں ہوئی تھی جس سے قبل وہ کئی ہفتوں تک طبی امداد کے لیے پیرس کے ایک اسپتال میں داخل رہے۔

نجی معاملات کو سیغہٴ راز میں رکھنے سے متعلق قوانین کا حوالہ دیتے ہوئےفرانسیسی حکام نے فوتگی کی وجوہات کے بارےمیں کچھ نہیں بتایا، جس کے باعث اُن کی موت سے متعلق خدشات نے جنم لیا تھا۔

بتایا جاتا ہے 2006ء میں لندن میں سابق روسی جاسوس الیگزینڈر لیٹی ننکو کی موت پلونیئم کےباعث ہوئی تھی جِن کے لیے کہا جاتا ہے کہ اُنھیں دانستہ طور پر زہر دیا گیا تھا۔