خشک سالی: امریکہ میں مکئی اور سویابین کی فصلوں کو شدید خطرہ

لوزیانہ

سنہ 1956کے بعد سے یہ اب تک کی بدترین خشک سالی ہے، جب زمینیں بے آب اور فصلیں سوکھ رہی ہیں
ایسے میں جب امریکہ میں خشک سالی بڑھ رہی ہے، مکئی اور سویابین کی قیمتیں ریکارڈ اونچی ترین سطح کو چھو رہی ہیں۔

وسط مغربی علاقہ



جمعرات کو دونوں اجناس کے نرخ مزید بڑھے اور ایسے میں پیش گوئی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کے وسط مغربی خطے کے وسیع رقبے کی زرعی زمینوں پر بارشوں کا امکان کم ہی ہے، یہ علاقہ ملک کے لیے خوراک پیدا کرنے والے علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔

سنہ 1956کے بعد سے یہ اب تک کی بدترین خشک سالی ہے، جب زمینیں بے آب اور فصلیں سوکھ رہی ہیں۔

ٹیکساس



ایک ’بُشل‘ یعنی 25 کلوگرام مکئی کی قیمت آٹھ ڈلر، جب کہ سویابین ساڑھے 17ڈالرپر بِک رہا ہے۔

یہ دونوں ہی امریکہ کی اہم فصلیں ہیں، جنھیں انسانی غذا اور مویشیوں کے چارے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

درجہٴ حرارت بڑھنے کے ساتھ ساتھ امریکی کسانوں نے اپنی فصلوں کو خشک اور تباہ ہوتے ہوئے دیکھا۔ انڈیانا کے ایک کسان، جان اسکوٹ نے اپنی حالتِ زار کی تشبیہ 2005ء میں آنے والے تباہ کُن سمندری طوفان، کترینا سے دی، جس میں ایک اہم امریکی شہر نیو آرلینز سیلابی پانی کی طغیانی کی لپیٹ میں آیا تھا۔

فارمزول



اُن کے بقول، حالت خراب ہے۔ ہم اُس سطح پر کھڑے ہیں جس کے باعث اگر بارشیں نہ ہوئیں تواگلے ماہ کترینا جیسا بحران پیش آسکتا ہے۔