سوڈان کے جنگی طیاروں پر بم برسانے کا الزام

ان حملوں کا ایک سبب تیل اور سیکیورٹی سے متعلق سوڈان اور جنوبی سوڈان کے درمیان ستمبر میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد میں سست روی قرار دیا جارہاہے۔
جنوبی سوڈان نے کہاہے کہ ہمسایہ ملک سوڈان کے جنگی طیاروں نے اس کے ملک کی حدود میں بم برسائے ہیں جس کے نتیجے میں کم ازکم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

جنوبی سوڈان کی فوج کے ایک ترجمان فلپ اگور نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ سوڈان کے جنگی طیاروں نے منگل کو بحرالغزل کے علاقے میں بمباری کی جو دونوں ملکوں کے سرحد کے قریب واقعہ ایک قصبہ ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے نے سوڈان کی فوج کے ترجمان کے حوالےسے کہاہے کہ ان کے طیاروں کا حملہ جنوبی سوڈان کے اندرونی علاقےپر نہیں بلکہ سرحد کے ایک قریب واقع ایک مشتبہ ٹھکانے پر تھا۔

ترجمان کا کہناتھا کہ طیاروں نے سرحد سے چالیس کلومیٹر شمال میں واقع دارفر کے باغیوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

ان حملوں کا ایک سبب تیل اور سیکیورٹی سے متعلق سوڈان اور جنوبی سوڈان کے درمیان ستمبر میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد میں سست روی قرار دیا جارہاہے۔

دونوں ممالک کے درمیان اس سال کے شروع میں متنازعہ سرحد کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ تیل کی برآمد شمالی حصے کی پائپ لائنوں کے ذریعے کی جائے گی جس کا اقتصادی فائدہ دونوں ممالک کو ہوگا۔

گذشتہ سال سوڈان سے آزادی حاصل کرنے کے بعد جنوبی سوڈان کے تعلقات سوڈان سے بگڑ گئے تھے اور تیل اور سرحدی علاقوں کے تنازعے نے دونوں ممالک کو جنگ کے دھانے تک پہنچا دیاتھا۔