صوبہ تخار: بارودی سرنگ کا دھماکہ، اسکول کے نو بچے ہلاک

فائل

پولیس ذرائع کے مطابق، افغانستان میں ہفتے کے روز بارودی سرنگ کا ایک دھماکہ ہوا جس میں پیدل اسکول جانے والے نو بچے ہلاک ہو گئے۔

ترجمان، خلیل آسر نے بتایا ہے کہ بارودی سرنگ کا یہ دھماکہ ملک کے شمال مشرق میں واقع صوبہ تخار میں ہوا۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں نو سے 12 برس کے پیٹے میں تھیں۔

آسر نے بتایا کہ طالبان نے اہل کاروں کو نقصان پہنچانے کے لیے بارودی سرنگیں بچھا رکھی تھیں۔ اور، ’’بدقسمتی سے، ان میں سے ایک میں دھماکہ ہوا، جس میں پرائمری جماعت کے بچے ہلاک ہو گئے‘‘۔

اس علاقے کا کنٹرول طالبان کے پاس ہے اور وہ امریکی حمایت یافتہ غیر ملکی فوجوں کے انخلا کے لیے لڑ رہے ہیں۔ فوری طور پر طالبان سے رد عمل معلوم نہیں کیا جا سکا۔

اس سال شہری آبادی کی ہلاکتوں میں بہت اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں ہفتے کے روز ہونے والا یہ واقعہ بھی شامل ہے۔ تشدد کے واقعات اس کے باوجود جاری ہیں کہ امریکہ اور طالبان امن سمجھوتا طے کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

گذشتہ ماہ، اقوام متحدہ نے بتایا تھا کہ جولائی سے ستمبر تک کی مدت کے دوران 4313 نفوس پر مشتمل شہری آبادی ہلاک و زخمی ہو چےکی ہے، جو کہ گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران ہونے والی ہلاکتوں س 40 فی صد زیادہ ہے۔

اس تعداد میں 1000 سے زائد ہلاکتیں شامل ہیں، اور اس اعتبار سے سال 2009 سے، جب سے اقوام متحدہ نے شہری آبادی کے ہلاک و زخمی ہونے کے اعداد و شمار رکھنا شروع کیے ہیں، یہ سہ ماہی انتہائی مہلک ثابت ہوئی ہے۔