جنوبی افغانستان میں آنے والے دن کٹھن ہوں گے: امریکی کمانڈر

امریکہ کی مرکزی کمان کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنوبی افغانستان کو طالبان جنگجوؤں سے پاک کرنے کی جس فوجی کارروائى کا منصوبہ بنایا گیا ہے اُس کے شروع ہونے سے پہلے غالب امکان یہ ہے کہ قندھار میں تشدّد کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔

قندھار میں حالیہ ہفتوں میں بموں کے خود کُش حملوں، قتل اور باغیوں کے حملوں کے متعدد واقعات ہوئے ہیں۔

جنرل ڈیوڈ پیٹرئیس نے جمعے کے روز یہ اعتراف کیا کہ قندھار شہر میں سکیورٹی کی صورتِ حال بگڑتی جارہی ہے۔

پیٹرئیس نے قندھار کے ایک دورے میں نامہ نگاروں سے کہا ہے کہ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں مزید ” کٹھن لمحات“ آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ” دشمن پلٹ کر حملہ کرتا ہے اور عراق میں ہمارا تجربہ یہ ہے کہ حالات زیادہ آرام دہ ہونے سے پہلے زیادہ سخت ہوجاتے ہیں۔“

علاقے میں امریکہ اور نیٹو کی اُن فوجوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جو افغان فوج کوساتھ لے کر طالبان کو جنوب میں اُن کے مضبوط ٹھکانے بے دخل کرنے کی کوشش کریں گی۔