سابق وزیر اعظم پر فرد جرم عائد

فائل

راجہ پرویز اشرف نے الزامات کی صحتِ جرم سے انکار کیا ہے۔ اُن کا دعویٰ ہے کہ تمام ملازمین ’’قانونی طریقہٴ کار کے مطابق‘‘ دی گئی تھیں

گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف پر فردِ جرم عائد کر دی ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت نمبر پانچ کے جج سید نجم الحسن بخاری نے گیپکو میں 437 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے پر سابق وزیر اعظم سمیت آٹھ ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے صحت جرم سے انکار کیا ہے، اُن کا دعویٰ ہے کہ تمام ملازمین ’’قانونی طریقہ کار کے مطابق‘‘ دی گئی تھیں۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، پیپلز پارٹی رہنما نے نیب کے ریفرنس کو ’’دوہرا معیار‘‘ قرار دیا؛ اور کہا کہ پیپلز پارٹی کے وزرائے اعظم کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے جاتے ہیں، جبکہ نواز شریف کے ساتھ مختلف سلوک کیا جاتا ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے کے مطابق ’'تمام ملازمین درجہ چہارم کے ہیں جن میں گارڈ، مالی اور بائیک رائیڈر شامل ہیں جن کی بھرتی قوانین کے مطابق ہوئی ہے اور وفاقی وزیر کو اس بات کا پتا بھی نہیں'‘۔

عدالت نے سات اکتوبر سنہ 2017ء کو استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے۔ راجہ پرویز اشرف سال دو ہزار آٹھ سے سال دو ہزار بارہ کے وسط تک وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی رہے، جبکہ سال دو ہزار بارہ کے اختتام سے سال دو ہزار تیرہ کے اوائل تک وزیر اعظم رہے۔