امریکی معیشت کی بحالی ، سیاہ فام اقلیت ثمرات سے محروم کیوں؟

امریکی معیشت کی بحالی ، سیاہ فام اقلیت ثمرات سے محروم کیوں؟

امریکی معیشت ایک طویل بحران سے نکلنے کی جدو جہد کر رہی ہے مگر بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی معاشی بحالی کی کوششوں کے اثرات امریکہ کی سیاہ فام آبادی تک نہیں پہنچے ۔ یہی وجہ ہے کہ شہری حقوق کی ایک امریکی تنظیم نیشنل اربن لیگ نے سیاہ فاموں میں بے روزگاری کے خاتمے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

اس تنظیم کے صدرمارک مورئیل نے واشنگٹن میں امریکی سیاہ فاموں میں روزگار کی صورتحال پر تنظیم کی سالانہ رپورٹ پیش کی ، جس میں امریکہ کے شہری علاقوں میں رہنے والی اقلیتی آبادی کی معاشی صورتحال پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔ اس رپورٹ میں معیشت ، تعلیم ، صحت ، سماجی انصاف اور شہری سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لحاظ سے امریکہ کی سفید اور سیاہ فام آبادی کا تقابلی جائزہ لیا گیا ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ نیشنل اربن لیگ کا بارہ نکاتی منصوبہ ملازمتوں کے ذریعے ملک کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنا ہے ۔

ویلری ولسن بھی اس رپورٹ پر کام کرنے والوں میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں سیاہ اورسفید فام شہریوں کے درمیان کئی شعبوں میں غیر مساوی صورتحال نظر آتی ہے ، لیکن سب سے زیادہ فرق مالی حیثیت اور روزگار میں ہے ۔

امریکی محکمہ محنت کی رپورٹ کے مطابق اس وقت سفید فام امریکی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہو کر سات اعشاریہ نو فیصدرہ گئی ہے ، جبکہ سیاہ فام شہریوں میں مارچ کے مہینے میں بےروزگاری کی شرح پندرہ اعشاریہ پانچ فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ سیاہ فام نوجوانوں میں بےروزگاری کا تناسب 50 فیصد ہے جو امریکہ میں بےروزگاری کی مجموعی اوسط شرح سے دو گنا زیادہ ہے ۔ مارک مورئیل کہتے ہیں کہ اوباما انتظامیہ کو امریکہ کی چار سو شہری آبادیوں میں روزگار پیدا کرنے کے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ ان کمیونٹیز کو توجہ کی ضرورت زیادہ ہے جہاں غربت ہے ۔ جتنی زیادہ بےروزگاری ہوگی ، معاشی ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لئے اتنے ہی بڑے منصوبے درکار ہونگے ۔

اس تنظیم کے مطابق سیاہ اور سفید فام امریکی شہریوں کی معاشی حالت میں فرق اعلی تعلیم کے فرق کی وجہ سے بھی ہے ۔رپورٹ کے مطابق امریکی کالجز میں داخلہ لینے والوں میں سیاہ فام نوجوانوں کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔

چیٹ مین ینگ ، واشنگٹن کی ہاورڈ یونیورسٹی میں اکاؤنٹنگ کے طالب علم ہیں اور گریجویشن کے بعد ایک بینک میں ملازمت حاصل کر چکے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ اچھی تعلیم کے بغیر سیاہ فام نوجوانو ں کے لئے روزگار کا حصول آسان نہیں ہوگا ۔

نیشنل اربن لیگ کی رپورٹ میں امریکی کانگریس کو تجویز پیش کی گئی ہے کہ نوجوانوں کے لئے گرمیوں کی چھٹیوں میں عارضی ملازمتوں کے پروگرام اور شہری علاقوں میں مختلف نوعیت ملازمتوں کے لئے کم از کم ایک سو تربیتی سکول کھولنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں ۔ تاکہ سیاہ فام امریکی ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبے میں بھی آگے آئیں ۔