اثاثے ظاہر کرنے کی حتمی مدت میں 3 جولائی تک توسیع

پاکستان کے وزیر خزانہ حفیظ شیخ۔ فائل فوٹو

پاکستان کی وفاقی حکومت نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی آخری تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے اسے تین جولائی تک بڑھا دیا ہے جبکہ اثاثے پوشیدہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے بے نامی کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

وفاقی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے حکومتی معاشی ٹیم کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیکس ایمنسٹی کی مدت آج ختم ہو رہی تھی جس میں عوام کی دلچسپی کے باعث تین روز کی توسیع کر دی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہو سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ جو لوگ اس اسکیم کے ذریعے اپنے پوشیدہ اثاثوں کو ظاہر نہیں کریں گے ان کے خلاف کارروائی کیلئے انسداد بے نامی ٹرانزیکشنز ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی قائم کر دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 14 مئی 2019 کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دی تھی جس کے بعد 15 مئی کو اسے باقاعدہ طور پر جاری کیا گیا تھا۔

اسکیم کے تحت ملک اور بیرون ملک موجود رقوم اور جائیدادیں ظاہر کرنے پر 4 فیصد رقم جمع کرانی ہو گی۔ پیسہ پاکستان نہ لانے پر 6 فیصد رقم قومی خزانے میں جمع کرانا لازمی ہو گا۔

پریس کانفرنس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے بتایا کہ اب تک اس اسکیم سے 80 ہزار کے قریب لوگ مستفید ہو چکے ہیں اور اس کی مدت میں توسیع سے یہ تعداد ایک لاکھ سے بڑھنے کا امکان ہے۔

وزیر مملکت برائے محصولات حماد اظہر نے کہا کہ اس اسکیم کے ذریعے ظاہر ہونے والی جائیدادوں اور پوشیدہ رقوم کی تعداد بہت بڑی ہے۔ تاہم انہوں نے اس کا مجموعی حجم بتانے سے اجتناب کیا۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اتوار کے دن ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اس اسکیم کے بارے میں معاشی ٹیم کے ساتھ مشاورت کی گئی۔ عمران خان نے اسکیم کی آخری تاریخ میں تین دن کی توسیع کی منظوری بھی دی۔

اس اسکیم کی ترغیب کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے دو بار قوم سے خطاب بھی کیا اور عوام کو پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پھر موقع نہیں ملے گا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عوام ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں اور ملک کا مستقبل بہتر بنائیں۔

حکومت کی جانب سے بے نامی ایکٹ کے تحت اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف قائم کارروائی کیلئے تشکیل کردہ ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی میں تین اراکین ہوں گے اور گریڈ 22 کے افسر جمیل احمد اس کے چیئرپرسن ہوں گے۔

حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے آگاہی سے متعلق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اخبارات میں اشتہارات بھی جاری کیے گئے جن میں کہا گیا ہے کہ کسی کے چھپے ہوئے اثاثوں سے متعلق اطلاع دینے والے کو پانچ فیصد انعام بھی دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ غیر ملکی قرضوں کی واپسی اور سرکاری ادائیگیوں کے بوجھ سے پریشان پاکستان کی حکومت اس ٹیکس ایمیسٹی اسکیم کے ذریعے محصولات میں اضافہ چاہتی ہے۔