تصویری نمائش کے ذریعے پاکستان کا مختلف چہرہ دکھانے کی کوشش

Your browser doesn’t support HTML5

’رنگ، لکیروں اور تصویروں کا کوئی مکالمہ سرسری نہیں ہوتا‘: سامیہ احمد

امریکہ اور پاکستان کے درمیان رشتے گہرے کرنے کی ایک غیر سرسری کوشش کرتی نمائش ، جس میں پاکستان کے سولہ نوجوان مصوروں کا کام آرٹ کے امریکی مداحوں کے لیے پیش کیا جائے گا ۔

ہم اکثر سنتے ہیں کہ زندگی دکھ اور سکھ کے احساس سے مل کر مکمل ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ پھر ہم سوچتے ہیں, کیا یہ احساس دنیا کی مخالف سمتوں میں رہنے والے تمام انسانوں کو ایک ہی طرح متاثر کرتا ہے؟ ۔۔۔۔۔۔

کیا امریکہ میں بھی لوگوں کے لیے تکلیف کا مطلب وہی ہے جو پاکستان میں ہے ؟ ۔۔۔ کیا پاکستان میں بھی خوشی اسی کا نام ہے ، جس پر لوگ امریکہ میں خوش ہوتے ہیں؟ ۔۔۔۔۔وہ کون سی چیز ہے جو امریکہ کے انسان کو پاکستان کے انسان کو قریب سے جاننے میں مدد دے سکتی ہے ۔۔؟

امریکہ میں رہنے والوں کو پاکستان کا ایک مختلف چہرہ دکھانے کی ایک کوشش ہے ’کنسٹرکشن ، ڈی کنسٹرکشن ، پاکستان ایمرجنگ‘ نام کی ایک تصویری نمائش ۔۔۔۔ جو دو ہزار سترہ میں پاکستان سے امریکہ لائی جائے گی ۔۔۔ تابندہ نعیم نے اس رپورٹ میں ملاقات کی ہے ، جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی پروفیسر شائستہ خلجی، صحافی اور پلے رائٹ وجاہت علی اور نیشنل کالج آف آرٹس کی پروفیسر سامیہ احمدسے اور پوچھا ہے کہ ان کے خیال میں آرٹ اور کلچر کی مختلف اقسام پاکستان اور امریکہ کے درمیان کیسا پل اور کیا رشتہ قائم کر سکتی ہیں ؟ ۔۔

جاننے کے لئے دیکھئے یہ وڈیو رپورٹ ۔۔

Your browser doesn’t support HTML5

’رنگ، لکیروں اور تصویروں کا کوئی مکالمہ سرسری نہیں ہوتا‘: سامیہ احمد