گردے کے مریضوں کے لیے یو این ایچ سی آر کی معاونت

بلوچستان کی حکومت اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یواین ایچ سی ار) کے درمیان گردے کے امراض کے 14 ہزار مر یضوں کو مفت تمام طبی سہولتیں فراہم کر نے کے لئے معاہدہ طے پا گیا ہے۔

بلوچستان انسٹی ٹیوٹ اف نیفرولوجی کے سر براہ پروفیسر ڈاکٹر کر یم زرکون نے وائس اف امر یکہ کو بتایا کہ گزشتہ دو سال سے ادارے میں گردے کے علاج کے لئے آنے والے تمام مر یضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور ان مر یضوں میں چالیس فیصد افغان مہاجر ین ہوتے ہیں، چونکہ بلوچستان کی حکومت کے وسائل بہت محدود ہیں اس لئے یواین ایچ سی ار سے اس بارے میں مدد کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

" ایک ڈائیلاسیز پر تقر یبا پانچ ہزار روپے خرچہ آتا ہے، اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اُن کے تمام ٹیسٹ مفت ہوتے ہیں اور ادویات بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں، ادارے میں علاج کی غر ض سے آنے والے افراد میں چالیس فیصد افغان مہاجر ین کی ہوتے ہیں جن پر ادارے کے چو بیس گھنٹوں میں لاکھوں روپے خر چ ہوتے ہیں ، یہ سارا ڈیٹا اُن (یواین ایچ سی ار) کو دے دیا گیا اور اُن سے کہا کہ حکومت بلوچستان افغان مہاجر ین کی بڑی مدد کر رہی ہے چونکہ بلوچستان کی حکومت کے وسائل کافی محدود ہیں تو شاید وہ ایک بڑے عر صے کےلئے افغان مہاجرین کی علاج کا بوجھ برداشت نہ کر سکے اس لئے آپ ہماری مدد کر دیں تاکہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رکھا جاسکے جس پر وہ راضی ہوگئے۔"

ڈاکٹر کریم زرکون

بلوچستان انسٹی یٹوٹ اف نیفرولوجی کو دو سال پہلے ماہرین امر اض گردہ کے حوالے کیا گیا تھا۔ ادارے میں گردے کی پیوند کاری کے ساتھ روزانہ 120 مر یضوں کے ڈائیلاسز بھی کئے جاتے ہیں۔ صوبے میں اس سنٹر کو فعال بنانے سے پہلے بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے مریض کراچی اور لاہور جا کر ’ڈائیلاسز‘ کرواتے تھے جس پر ڈاکٹروں کے بقول، لاکھوں روپے کے اخراجات آتے تھے اب صوبے کے چار اضلاع تر بت، ژوب، خضدار اور لورالائی میں اس کے ذیلی ادارے قائم کئے جاچکے ہیں ، تاہم وہاں سہو لیات کا فقدان ہے ۔

ڈاکٹر زرکون نے بین الااقوامی خیراتی اداروں سے اپیل کی کہ بلوچستان میں گردے کے مر یضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ادارے کو مالی معاونت کی سخت ضرورت ہے لہذا خیراتی ادارے اس اسپتال اور اس کی ذیلی شاخوں کے لئے جدید مشینری فراہم کر نے میں مدد کر یں تاکہ اس غر یب صوبے کے لوگوں کو یہ مفت طبی سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا جاسکے۔

اس مرکز میں روزانہ 800 سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا جاتا ہے جن میں پچاس فیصد مریضوں کا تعلق پڑوسی ممالک افغانستان اور بعض کا ایران سے ہوتا ہے، جبکہ بلوچستان کے مختلف اضلاع کے ساتھ سندھ کے لوگ بھی اس مرکز سے استفادہ کرنے آتے ہیں اور ادارہ تمام مریضوں کو ہر طرح کی طبی سہولتیں مفت فراہم کر رہا ہے۔