ویسٹ انڈیز ٹیم کی بس پر پتھراؤ

ویسٹ انڈیز ٹیم کی بس پر پتھراؤ

توقع کی جا رہی تھی کہ بنگلہ دیش کی ٹیم عالمی کرکٹ کپ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی لیکن تین میں سے دو میچوں میں شکست کھانے کے بعد اس کے کواٹر فائنل میں پہنچنے کے امکانات خاصے کم ہو گئے ہیں۔

جمعہ کو بنگلہ دیش کے شہر میر پور میں کرکٹ کے عالمی کپ کے میچ کے بعد ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کو ہوٹل واپس لے جانے والی بس پر پتھر اؤ کیا گیا تاہم اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم عالمی کپ کے شریک میزبان بنگلہ دیش کو نو وکٹوں سے ہرانے کے بعد گراؤنڈ سے واپس آرہی تھی جب یہ واقعہ پیش آیا۔

ٹیم منیجرنے میڈیا کو بتایا کہ بس کے دوشیشوں میں دراڑیں پڑیں لیکن وہ ٹوٹ کر گرے نہیں اور نہ ہی کوئی پتھر اندر آسکا۔ اُنھوں نے کہا کہ دونوں ٹیمیں خیریت سے واپس ہوٹل پہنچ گئیں۔

واقعہ کے بعد ویسٹ انڈیز کے افتتاحی بلے باز کرس گیل نے ’ٹوئیٹر ‘ پر بھیجے گئے پیغام میں کہا ہے کہ مقامی لوگوں کی طرف سے بس پر پتھراؤ پر” یقین نہیں ہو رہا اور کہیں اگلی مرتبہ گولیاں تو نہیں ہوں گی!!!“ ۔

کرس گیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ پتھراؤ نے بس میں موجود کھلاڑیوں کو خوف زدہ کر دیا۔

’’یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے۔ عالمی کپ کے دوران اس قدر حفاظتی اقدامات اور پھر ایسا واقعہ ہونا ایک بہت بڑا مذاق ہے۔ یقین مانیئے مجھے یہاں پر رہنے کا کوئی شوق نہیں۔ ہر کھلاڑی (بس کے) فرش پر لیٹ گیا تھا۔‘‘

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر مصطفی کمال نے اس واقعے پر ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

ڈھاکہ یونیورسٹی کے کیمپس پر بھی بنگلہ دیش کی شکست پر نالاں طالب علموں نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے مخصوص قمیضوں کو نذر آتش کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا۔

ایک مقامی پولیس افسر نے صحافیوں کو بتایا کہ شائقین غلطی سے یہ سمجھ بیٹھے کہ بس میں بنگلہ دیش کے کھلاڑی سوار ہیں اس لیے اُنھوں اس پر پتھراؤ کردیا۔ پولیس افسر نے تصدیق کی کہ بس کے شیشوں میں دراٹیں پڑیں لیکن وہ ٹوٹے نہیں۔

بنگلہ دیش کی ٹیم نے جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پوری ٹیم صرف 58 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے منیجر نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے بارے میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا جائے گا۔

توقع کی جا رہی تھی کہ بنگلہ دیش کی ٹیم عالمی کرکٹ کپ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی لیکن تین میں سے دو میچوں میں شکست کھانے کے بعد اس کے کواٹر فائنل میں پہنچنے کے امکانات خاصے کم ہو گئے ہیں۔