بلاول جمعرات سے اپنا سیاسی سفرشروع کریں گے

وہ گڑھی خدا بخش میں اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی پانچویں برسی کے موقع پر جلسہٴعام سے خطاب میں عوام کے سامنے اپنا ویژن رکھیں گے
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جمعرات کو اپنی پارٹی کی باقاعدہ باگ ڈور سنبھال رہے ہیں ۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں اپنی والد ہ بے نظیر بھٹو کی نشست سے الیکشن لڑیں گے۔

بدھ کو سکھر کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ اور وفاقی وزیر خورشید شاہ نے اعلان کیا کہ بلاول بھٹو زرداری جمعرات کو گڑھی خدا بخش میں اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی پانچویں برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب میں عوام کے سامنے اپنا ویژن رکھیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کراچی میں پید ا ہوئے تھے۔ ان کے نانا ذوالفقارعلی بھٹو پیپلزپارٹی کے بانی تھے اور والدہ بے نظیر بھٹو دو مرتبہ پاکستان کے وزارت ِعظمیٰ کے منصب پر فائز رہیں۔ وہ ملک کی ہی نہیں مسلم دنیا کی بھی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں۔27 دسمبر 2007ء میں بے نظیر بھٹو کے انتقال کے بعد بلاول بھٹو پیپلزپارٹی کے چیئرمین بنے تاہم باقاعدہ ذمے داریاں وہ جمعرات کو سنبھال رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے ابتدائی تعلیم کراچی کے نجی اسکول سے حاصل کی جبکہ اسلام آباد اور دبئی میں بھی انہوں نے تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ کی اکسفورڈ یونیورسٹی چلے گئے۔ مخالفین ان پر سب سے زیادہ اسی بات پر تنقید کرتے ہیں کہ وہ انگریزی میں بولتے ہیں۔ انہیں اردو زبان پر عبور نہیں اور وہ پاکستان کی سیاست سے بھی ناواقف ہیں۔

اس پر وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ تنقید تو ذوالفقار علی بھٹو پر بھی ہوئی تھی جب انہوں نے پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔کہا جاتاتھا کہ چند نوجوان ملکی سیاست میں کیا مقام حاصل کریں گے۔ بے نظیر بھٹو جب سیاست میں آئیں تو ان پر بھی بلاول کی طرح تنقید کی گئی کہ انہیں اردو بولنا نہیں آتی ، وہ سیاست سے ناواقف ہیں، لیکن وقت نے ثابت کیا کہ وہ کتنی عظیم لیڈر بنیں۔

بلاول بھٹو زرداری نوڈیرو میں اپنے ویژن کا اعلان کرنے والے ہیں جہاں ان کی والدہ کی پانچویں برسی منانے کیلئے پارٹی قیادت اورکارکنان کی ایک بڑی تعداد موجود ہو گی۔نوڈیرو پیپلزپارٹی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، یہاں ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو اور بھٹو خاندان کے دیگر افراد مدفن ہیں۔ نوڈیرو سے ہی ذوالفقار علی بھٹو دوبار ، ذوالفقار علی بھٹو کی اہلیہ نصرت بھٹو ایک مرتبہ اور بے نظیر بھٹو پانچ مرتبہ انتخابات میں کامیاب ہوئے۔

خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ صرف دو ماہ بعد بلاول بھٹو انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مقررہ عمر پوری کرلیں گے۔ 2 ماہ بعد وہ ملک کے کسی بھی حصے سے انتخابات لڑسکیں گے تاہم اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ وہ اپنی والدہ کی نشست یعنی نوڈیرو سے ہی آئندہ انتخابات میں حصہ لیں۔

بلاول بھٹو اس وقت سیاسی جماعتوں ، کارکنان ،میڈیا اور عوامی حلقوں کی خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں اور اس بات کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے کہ وہ مہنگائی ، بے روزگاری ، دہشت گردی ، معاشی بدحالی اوردیگر بے شمار مسائل میں گھرے ملک کیلئے اپنا کیا ویژن لے کر آ رہے ہیں اور کیا وہ اپنے نانا اور والدہ کی طرح عوام کے دل جیتنے میں کامیاب ہو ں گے۔