بوسٹن میراتھن میں ہزاروں افراد کی شرکت

منتظمین کے مطابق اس سال دوڑ میں شرکت کے لیے ریکارڈ 36 ہزار افراد نے خود کو رجسٹر کرایا تھا۔

اس سالانہ مقابلے کو دیکھنے کے لیے بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

کینیا ہی سے تعلق رکھنے والی ریٹا جیپٹو مسلسل تیسری بار خواتین کی ریس کی فاتح رہیں۔

بوسٹن میں ہونے والی اس سالانہ میراتھن کا شمار دنیا کی بڑی میراتھن دوڑوں میں ہوتا ہے۔

گزشتہ سال ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد پورے بوسٹن شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔

ریس کے راستے پر پولیس اور 'ایف بی آئی' کے ساڑھے تین ہزار باوردی اور سادہ لباس اہلکار تعینات تھے۔

گزشتہ سال ریس کے اختتامی پوائنٹ پر ہونے والے دھماکوں میں تین افراد ہلاک اور ڈھائی سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

دوڑ کے آغاز سے قبل ہزاروں ایتھلیٹس اور تماشائیوں نے گزشتہ سال ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

ایک اتھلیٹ امریکہ کا پرچم تھامے خوشی کا اظہار کر رہا ہے۔

گراؤنڈ میں سفری اور دیگر بیگز لے جانے پر مکمل پابندی عائد کی گئی تھی۔