امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شرمن نے کہا ہے کہ عمران خان نے فون کال کے ذریعے انہیں بتایا کہ وہ امریکہ مخالف نہیں ہیں۔
وائس آف امریکہ کی صبا شاہ خان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فون کال کے دوران عمران خان نے کہا کہ وہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔
بقول ان کے ’’(پاکستانی) سپریم کورٹ نے الیکشن کروانے کا فیصلہ اسی وقت جاری کیا تھا جب میری اور عمران کی بات ہوئی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان میں انسانی حقوق اور جمہوری آزادیوں سے متعلق امریکی وزیر خارجہ کو لکھے جانے والے ان کے خط کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ عمران خان کی حمایت کرتے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر اور کچھ جگہوں پر لوگ کہہ رہے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کو میرا خط عمران خان کی حمایت میں ہے۔
بقول ان کے ’’عمران خان نے ان کی حکومت گرانے کا الزام امریکہ پر عائد کیا تھا۔ میں نے ان کے اس موقف کی تنقید کی تھی اور مجھے لگتا ہے کہ یہ سچ نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس بارے میں سماعتوں نے یہ بات بالکل واضع کر دی ہے کہ کانگریس نے اس امر کے لیے کوئی رقم فراہم نہیں کی۔
کانگریس مین نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ جب عمران خان وزیراعظم تھے تو انہوں نے اس وقت بھی پاکستان میں انسانی حقوق اور پاکستان کی خارجہ پالیسی پر تنقید کی تھی۔
خیال رہے کہ 11 اپریل کو کانگریس مین بریڈ شرمن نے امریکی وزیرخارجہ اینٹنی بلنکن کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے پاکستان میں جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔
See below my letter to @SecBlinken regarding Democracy in #Pakistan.Thanks @DrMahmood40 for being such a good adviser, and also for arranging my most recent telephone call with #ImranKhan. pic.twitter.com/qsRAKhX4Oe
— Congressman Brad Sherman (@BradSherman) April 11, 2023
انہوں نے اپنے خط میں بلنکن کو لکھا تھا کہ وہ امریکہ کی پاکستان سے متعلق پالیسی کو انسانی حقوق سے جوڑیں اور تمام سفارتی ذرائع استعمال کر کے یہ بات یقینی بنائیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفتیش کی جائے اور ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔