چین امریکہ سالانہ تجارتی مذاکرات

چینی نائب صدر وانگ چیشان نے مئی میں واشنگٹن میں ہونے والے دوطرفہ مذاکرات میں بھی شرکت کی تھی۔ (فائل فوٹو)

چین کے ایک اعلیٰ اقتصادی عہدے دار نے امریکہ کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات چیت کے دوران دوطرفہ تعاون بڑھانے کی اپیل کی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات پیر کو چین کے جنوب مغربی شہر چینگڈو میں ہوئے۔

نائب وزیراعظم وانگ چیشان نے امریکی وفد کو متنبہ کیا کہ مذاکرات کو سیاست کی نظر نا کیا جائے۔

امریکہ کے وزیر تجارت جان بریسن نے اس موقع پر اپنے انتباہ میں کہا کہ واشنگٹن میں چین کے ساتھ تجارتی روابط پر رویے میں تبدیلی آ رہی ہے۔

چین اور امریکہ کی مشترکہ اقتصادی اور تجاری کمیٹی کے ہر سال دو مرتبہ اجلاس ہوتے ہیں جن کا مقصد پالیسوں پر پائے جانے والے اختلافات کو دور کر کے تجارتی کشیدگی کم کرنا ہوتا ہے۔

پیر کو ہونے والے مذاکرات ایسے وقت ہو رہے ہیں جب امریکہ میں بعض قانون سازوں کا مطالبہ ہے کہ اگر چین برآمدات بڑھانے کے لیے اپنی کرنسی کی قدر کم رکھتا ہے تو اس کی مصنوعات کے خلاف تادیبی اقدامات کیے جائیں۔

امریکی عہدیدار طویل عرصے سے چین پر یہ تنقید کر رہے ہیں کہ اس نے مصنوعی طور پر اپنی کرنسی کی قدر کو کم کر رکھا جس کی وجہ سے 2010ء کے دوران امریکہ کی چین سے تجارت کا خسارہ 270 ارب ڈالر رہا۔