چین: 2008 کے زلزلے میں کئی ہفتوں تک ملبے تلے زندہ رہنے والے ’سخت جان' سور کی موت

فائل فوٹو

چین میں 2008 میں آنے والے بدترین زلزے میں ملبے تلے 36 دن تک زندہ رہے والا ’سخت جان سور‘ کی جمعرات کو موت ہو گئی ہے۔

چین کے جنوب مغربی صوبے سچوان میں 12 مئی 2008 میں 7.9 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں تقریباً 90 ہزار افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے تھے۔

اس زلزلے میں ایک سور کو 36 روز تک ملبے تلے دبے رہنے کے بعد زندہ بچایا گیا تھا۔

بدترین زلزلے کے کئی روز بعد ملبے تلے زندہ بچ جانے والے سور کو ’ژہو جیئن کیانگ‘ کا نام دیا گیا تھا جس کا مطلب ایک ’سخت جان سور‘ ہے۔ اس وقت اس کی عمر ایک برس تھی۔

اب اس سور کی جمعرات کو 14 برس کی عمر میں موت ہوئی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جب سور کو 36 روز بعد ملبے سے نکالا جا رہا تھا تو اس کا وزن بے حد کم ہو چکا تھا اور وہ کسی بکرے کی طرح لگ رہا تھا۔

چین کے صوبے سچوان کے دارالحکومت چنگ ڈو کے قریب واقع ایک میوزیم نے اس سور کو سیاحوں کی توجہ کی وجہ سے 450 ڈالر کے عوض خریدا تھا۔

SEE ALSO: یورپ کے دو بحری قزاقوں کا موت کے ایک ہزار برس بعد ملاپ

بدھ کی شب چین کے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ’ویبو‘ پر میوزم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’سور زائد عمری اور کمزوری کی وجہ سے دم توڑ گیا ہے۔‘

چینی اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ نے جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ انسانی اصلاح میں سور 100 برس کا تھا۔

اس سور کو 2008 میں ’چائنہ اینیمل آف دی ائیر‘ قرار دیا گیا تھا کیوں کہ اس سور میں واضح طور پر کبھی ہار نہ ماننے کا جذبہ دیکھا گیا تھا۔

سور کی ہلاکت کے بعد چین کے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ویبو پر ’اسٹرونگ پِگ ڈائیڈ‘ (سخت جان سور کی موت) ہیش ٹیگ سے متعلق پوسٹیں شیئر کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

ویبو پر صارفین نے اسے تاریخ کا سب سے مشہور سور قرار دیا۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک سخت جان جانور تھا۔ سور نہ صرف خوف ناک زلزلے کے بعد بھی زندہ رہا بلکہ یہ زلزلے کے بعد 13 برس تک زندگی گزارتا رہا۔

اس خبر میں بعض معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔