دنیا کے کئی ملکوں میں سرد موسم کا راج

اٹلی میں ایک گرجا گھر کے سامنے برف باری کے بعد کا منظر جہاں ہر چیز پر برف کی تہہ جمی ہے جس سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 

روس کے شہر ماسکو میں ایک خاتون چھتری تھامے ایک دکان کے قریب سے گزر رہی ہے جہاں کرسمس اور نئے سال کی مناسبت سے سامان فروخت کے لیے رکھا گیا ہے۔ ماسکو میں بھی برف باری کے باعث سردی بڑھ گئی ہے۔ 
 

ایک بھارتی فوج سری نگر کو لداخ سے ملانے والے پہاڑی راستے زوجیلا پاس پر کھڑا ہے۔ یہ علاقہ چین کی سرحد سے ملحق ہے۔ پہاڑوں پر برف باری کے باعث آمدورفت میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ 

ارجنٹائن میں باری لوشے کے علاقے میں بھاری برف باری کے سبب ایک فارم ورکر اپنے جانوروں کو محفوظ مقام کی طرف لے جا رہا ہے۔ 

جنوبی کوریا میں سیاح روایتی مقامی لباس زیب تن کیے برف باری سے محظوظ ہو رہے ہیں۔ یہاں برف باری کا آغاز عموماً دسمبر میں ہوتا ہے اور یہ سلسلہ جنوری اور فروری تک جاری رہتا ہے۔ 

اٹلی میں لوگوریا کے ایک گاوں سیسولو کا منظر جہاں یکم دسمبر کو شدید برف باری کے بعد سڑکیں ہوں یا مکانات کی چھتیں، ہر طرف برف ہی برف نظر آںے لگی۔ 

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں  ان دنوں برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ کابل کے پہاڑوں پر ہر سو برف کی سفید چادر بچھی دکھائی دیتی ہے۔ 

 

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں سردی کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس سے حفاظت کی غرض سے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق سرد موسم میں کرونا وائرس اور دیگر بیماریوں کے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

اسکاٹ لینڈ میں برف باری کی شدت کا اندازہ زیرِ نظر تصویر سے بھی لگایا جا سکتا ہے ۔ بسوں کے ذریعے سڑک پر نمک اور دیگر کھردرا مواد پھینکا جا رہا ہے تاکہ سڑکوں پر برف جم نہ پائے۔