پناہ گزینوں کا بحران، اوباما عالمی اجلاس کی میزبانی کریں گے

فائل

ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب میں جان کیری نے اعلان کیا کہ صدر اوباما اس سال پناہ گزینوں کے عالمی بحران پر نیویارک میں اقوام متحدہ  کی عمارت میں ایک عالمی اجلاس کی میزبانی کریں گے

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اقوام عالم پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ سے متاثرہ پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لئے اپنی کوششوں کو دوگنا کردیں اور متاثرین کی مدد کرکے دہشت گردی کے خطرے کے مقابلے میں مدد دیں۔

سوئزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب میں جان کیری نے اعلان کیا کہ صدر اوباما اس سال پناہ گزینوں کے عالمی بحران پر نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت میں ایک عالمی اجلاس کی میزبانی کریں گے۔

اس کا مقصد اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی انسانی اپیل کے جواب میں لبیک کہنے والے ممالک میں اضافہ کرنا ہے، اور ان لوگوں کو سامنے لانا ہے جو متاثرہ خاندانوں کی محفوظ بحالی میں مدد دے سکیں۔

انھوں نے کہا کہ نجی ادارے، سول سوسائٹی اور مذہبی تنظیموں کو بھی پناہ گزینوں کی امداد کے اس مربوط نظام میں شامل کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے ہمیں کیا کرنا ہے، اپنے ممالک کو کس طرح محفوظ بنانا ہے۔

امریکہ نے اس سال نومبر تک 85 ہزار پناہ گزینوں کو لینے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جبکہ ایک لاکھ پناہ گزینوں کو آئندہ برس لیا جائے گا۔

جان کیری نے اس موقع پر دنیا بھر کی حکومتوں اور کارپوریٹ سیکٹر میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کے مسئلے کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن خطرے کی سطح تک بڑھ رہی ہے، جو عالمی ترقی کو متاثر کرے گی۔

جان کیری نے نائیجریا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ صدر محمد بوہاری گزشتہ برس جب اقتدار میں آئے تو فوج کی تنخواہیں کم تھیں۔ انھیں وسائل کم دئے گئے اس لئے وہ عوام کو بوکو حرام سے بچانے کے اہل نہیں تھے۔

ڈیوس میں دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کے بعد جان کیری پانچ ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے، جس میں ان کی اگلی منزل سعودی عرب ہوگی۔

ریاض روانگی سے پہلے امریکی وزیر خارجہ نے اومان کے وزیر خارجہ یوسف بن الوئی بن عبداللہ سے ملاقات میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کئے۔